’نازیبا پوسٹس پر سخت ایکشن لیا جائے‘، ویمن کمیشن کنگنا رناوت کے دفاع میں

image

انڈیا کا نیشنل کمیشن برائے خواتین کانگریس رہنماؤں کی جانب سے اداکارہ کنگنا رناوت کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے پر ان کے دفاع میں سامنے آ گیا ہے اور دو رہنماؤں کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق اداکارہ کنگنا رناوت نے پیر کو بتایا کہ نیشنل کمیشن برائے خواتین کی جانب سے الیکشن کمیشن کو خط ارسال کیا گیا ہے جس میں ان کے خلاف ’فحش اور تضحیک آمیز‘ زبان استعمال کرنے پر کانگریس کی ترجمان سپریا شرینتے اور ایچ ایس آہیر کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر این سی ڈبلیو کی جانے والی پوسٹ کہا گیا ہے کہ ’نیشنل کمیشن برائے خواتین برائے خواتین شپریا شرینتے اور ایچ سی آہیر کے نامناسب انداز سے پریشان ہے۔ یہ طریقہ کار خواتین کے خلاف جاتا ہے اور اس کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔‘

پوسٹ کے مطابق ’نیشنل کمیشن برائے خواتین کی سربراہ ریکھا شرما نے الیکشن کمیشن کو خط ارسال کیا ہے جس میں متذکرہ رہنماؤں کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔‘

پوسٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’آئیں تمام خواتین کی عزت اور وقار کو برقرار رکھیں۔‘

شرینتے کے تبصرے کے جواب پر اداکارہ انوشکا شرما نے کنگنا کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ’آپ ایک شائننگ سٹار اور فائٹر ہیں۔ یہ سلسلہ جاری رکھیں۔‘

یہ تنازع پیر کو اس وقت سامنے آیا تھا جب سپریا شرینتے کے انسٹاگرام سے ایک پوسٹ ہوئی، جو کانگریس کی جانب سے سوشل میڈیا کے معاملات دیکھنے والی سپریا شرینتے نے آنے والے لوک سبھا کے انتخابات کے لیے امیدواری کے حوالے سے کنگنا رناوت کو نشانہ بنایا۔

پوسٹ میں لکھا کہ ’کوئی بتا سکتا ہے کہ منڈی میں اس وقت کیا ریٹ چل رہا ہے۔‘

جبکہ اس کے ساتھ اداکارہ کی تصویر لگائی گئی تھی جنہوں نے مقتدر جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔

پیر کو ایوان زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات کے لیے پانچویں فہرست جاری کی جس میں ہماچل پردیش سے کنگنا رناوت کا نام بھی شامل تھا جس پر اداکارہ نے خوشی کا اظہار کیا تھا۔

کگنا رناوت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے آنے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں (اے ایف پی)

 

کانگریس کی ترجمان شپریا شرینتے جو کہ ماضی میں صحافت سے وابستہ رہی ہیں، کی جانب سے بعدازاں یہ وضاحت سامنے آئی کہ ’ان کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹ تک بہت سے لوگ رسائی رکھتے ہیں اور انہی میں سے ہی کسی نے انتہائی نامناسب پوسٹ کی جس کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔‘

انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں  یہ بھی کہا کہ ’وہ سب لوگ جو مجھے جانتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ میں کبھی ذاتی حملے نہیں کرتی اور خواتین کے بارے میں ناشائستہ بات نہیں کرتی، میں یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہوں کہ یہ سب کیسے ہوا۔‘

گجرات سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے ہی رہنما ایچ ایس آہیر نے بھی اس سے ملتی جلتی وضاحت جاری کی ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کیے ایک بیان میں کہا کہ ’کسی ایسے شخص نے جو میرے ایکس اکاؤنٹ تک رسائی رکھتا ہے نے ایک قابل اعتراض پوسٹ جاری کی، جس کو ہٹا دیا گیا ہے۔‘

دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لے تاہم ابھی تک جماعت یا اس کی سینیئر قیادت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.