سام سنگ نیکسٹ کا اسرائیل میں دفاتر بند کرنے کا فیصلہ

image

کورین ٹیک کمپنی سام سنگ کی شاخ انویسٹمنٹ کمپنی سام سنگ نیکسٹ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے اپنے آپریشنز بند کر رہی ہے۔

ویب سائٹ ’سی ٹیک‘ کے مطابق سٹارٹ اپ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے والی سام سنگ نیکسٹ اپنے کام کے ماڈل کو تبدیل کر کے اسرائیل میں اپنی تمام سرگرمیوں کو بیرون ملک منتقل کرے گی۔

سام سنگ نیکسٹ کا مرکزی دفتر امریکہ کے شہر کیلیفورنیا میں ہے جبکہ اسرائیل اور کوریا میں کمپنی کے دفاتر ہیں۔ اس کمپنی کا مقصد سام سنگ الیکٹرانکس کے لیے ترقی کے نئے مواقع تلاش کرنا ہے۔

اسرائیل میں اس کمپنی کی زیادہ تر سرگرمیاں انویسٹمنٹ فنڈ پر مرکوز ہیں جو سٹارٹ اپس کی مدد کرتی ہیں اور سام سنگ کے لیے مالی طور پر فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔

سام سنگ نیکسٹ کے نائب صدر اور مینجنگ ڈائریکٹر ایال ملر نے کمپنی ملازمین کو ای میل کی جس میں کہا گیا کہ ’آج میں یہ خبر شیئر کر رہا ہوں کہ سام سنگ نیکسٹ نے اپنی سرگرمیوں کو مستحکم کرنے کے لیے تل ابیب کے دفتر میں ضروری تنظیمی تبدیلیاں کی ہیں۔ اسرائیل سام سنگ نیکسٹ کے لیے ایک پرکشش مارکیٹ ہے، اور شراکت داروں اور پورٹ فولیو کمپنیوں کے ساتھ موجودہ تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔‘

ای میل میں مزید کہا گیا کہ ’یہ فیصلہ، اگرچہ مشکل ہے، لیکن ان کامیابیوں کو نہیں بھولا جا سکتا جو ہم نے تقریباً ایک دہائی سے مل کر حاصل کی ہیں۔ ہم نے 70 کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی ہے، اسرائیلی سٹارٹ اپس اور سام سنگ کے درمیان تعاون کیا ہے۔‘

’ہماری ٹیم امریکی ٹیم کے ساتھ اپنے کام اور تعلقات کو بغیر کسی رکاوٹ کے ہموار کرنے اور دفتر کی بندش کی ضروری آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے خزاں کے آغاز تک اپنی سرگرمیاں منتقل کرے گی۔‘

’آپ اور آپ کی ٹیمز کے لیے میں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ سام سنگ نیکسٹ ایک معاون سرمایہ کار ہے، اور امریکی ٹیم اس کام کے لیے وسائل فراہم کرتی رہے گی۔ اگرچہ اسرائیل میں ہماری موجودگی ختم ہو جائے گی، لیکن ہم خطے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس کی ہم پیش گوئی نہیں کر سکتے تھے، اور ابھی ہماری ترجیح مستقبل میں آپ کی کامیابی کو یقینی بنانا ہے۔‘

واضح رہے کہ اسرائیل اور غزہ جنگ کے باعث خطے میں ٹیک کمپنیوں کو مشکل معاشی صورتحال کا سامنا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.