انڈین پرچم لہرانے پر پاکستانی گلوکار طلحہ انجم تنقید کی زد میں: ’مجھے جنگی جنون میں مبتلا حکومتوں کی کوئی فکر نہیں‘

نیپال میں ایک کنسرٹ کے دوران پاکستانی گلوکار طلحہ انجم انڈین پرچم لہرانے پر اپنے ملک میں بعض حلقوں کی جانبسے تنقید کی زد میں ہیں۔ انھوں نے اپنے دفاع میں کہا ہے کہ ’میرے دل میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ میرے آرٹ کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں۔‘
طلحہ انجم
BBC

نیپال میں ایک کنسرٹ کے دوران پاکستانی گلوکار طلحہ انجم انڈین پرچم لہرانے پر اپنے ملک میں بعض حلقوں کی جانبسے تنقید کی زد میں ہیں۔

یہ معاملہ اس وقت سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنا جب کنسرٹ کی ویڈیوز وائرل ہوئیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لائیو پرفارمنس کے دوران ’اردو ریپر‘ طلحہ انجم کے ہاتھوں میں ایک انڈین پرچم تھا۔

تاہم خود طلحہ نے اپنے دفاع میں کہا ہے کہ ’میرے دل میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ میرے آرٹ کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں۔‘

یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ پاکستان یا انڈیا میں کسی فنکار کی طرف سے دوسرے ملک کے لیے ہمدردی ظاہر کرنے پر اسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ اداکار دلجیت دوسانجھ کی پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کے ساتھ فلم ’سردار جی تھری‘ انڈیا میں ریلیز نہیں ہوئی تھی اور فلم کے خلاف بائیکاٹ کی مہم بھی چلائی گئی تھی۔

رواں سال انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ایک حملے کے بعد مئی کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان چار روزہ فوجی لڑائی ہوئی تھی۔ انڈیا اور پاکستان نے نہ صرف ایک دوسرے پر میزائل اور ڈرون حملوں کا الزام لگایا تھا بلکہ ایک دوسرے کے جنگی طیارے مار گرانے کے بھی دعوے کیے تھے۔

اسی عرصے کے دوران سوشل میڈیا پر پاکستان سے تعلق رکھنے والی کئے کھلاڑیوں، فنکاروں اور صحافیوں کے اکاؤنٹس پر انڈیا میں پابندی عائد کی گئی تھی۔

اس وقت ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ انسٹاگرام اور یوٹیوب پر طلحہ انجم اور ’ینگ سٹنرز‘ میں ان کے ساتھی گلوکار طلحہ یونس کے اکاؤنٹس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

طلحہ انجم نے انڈین پرچم کیوں لہرایا؟

گذشتہ دنوں پاکستانی گلوکار طلحہ انجم نیپال میں اپنی لائیو پرفارمنس کے دوران اپنا مشہور گانا ’کون طلحہ‘ گا رہے تھے کہ اچانک مجمعے میں سے کسی نے ان کی طرف ایک انڈین پرچم پھینکا جو کہ انھوں نے ایک ہاتھ سے پکڑ لیا۔

اس کنسرٹ کی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گانا گاتے ہوئے طلحہ نے یہ پرچم اپنے کندھے پر رکھ لیا اور اپنے ہاتھ میں پکڑنے کے بعد پورا گانا گایا۔ گانے کے اختتام پر انھوں نے یہ پرچم کھولا اور اسے مجمعے کی طرف لہرایا۔

پھر انھوں نے یہ پرچم اپنے کندھے پر اوڑھ لیا اور آخر میں اپنے گانے کے بول دہراتے ہوئے کہا ’اِف یو نو یو نو، کون طلحہ، کون طلحہ۔‘

اور اس کے بعد انھوں نے یہ پرچم مجمعے میں موجود افراد کو واپس کر دیا۔

پاکستانی گلوکار نے اپنے دفاع میں سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’میرے دل میں کوئی نفرت نہیں ہے۔ میرے آرٹ کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر میری طرف سے انڈین پرچم لہرانے پر تنازع کھڑا ہوتا ہے تو ہوتا رہے۔ میں ایسا دوبارہ کروں گا۔ میں کبھی میڈیا، جنگی جنون میں مبتلا حکومتوں اور ان کے پروپیگنڈا کی فکر نہیں کروں گا۔‘

طلحہ انجم نے پیغام کے آخر میں کہا کہ ’اردو ریپ کی کوئی سرحد نہیں اور ہمیشہ ایسا ہی رہے گا۔‘

پاکستانی گلوکار پر تنقید کیوں ہو رہی ہے؟

سنہ 2024 میں طلحہ انجم سپاٹیفائی پر سب سے زیادہ سنے جانے والے پاکستانی گلوکار رہے تھے اور فی الحال سپاٹیفائی کے مطابق ہر ماہ ان کے گانے سننے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ کراچی اور لاہور کے بعد ان کے سب سے زیادہ فینز انڈیا کے دارالحکومت دلی میں پائے جاتے ہیں۔

طلحہ کے بیان پر پاکستانی اور انڈین صارفین نے اپنے تبصرے کیے ہیں۔

عاصمہ شوکت نامی صارف نے لکھا کہ ’آپ سب کی توجہ کے طلب گار ہیں‘ جبکہ منصور احمد قریشی نے کہا کہ ’شاید آرٹ کی کوئی سرحد نہیں لیکن عوامی رائے کی ضرور ہے۔‘

دانش امین نے طنز کیا کہ ’جنگ تو ہوتی رہے گی ہمارے گانے نہیں رُکنے چاہییں۔‘

ان کے دفاع میں نواب اسد جٹ نے کہا کہ ’کسی ملک کا پرچم لہرانا آپ کو پاکستان مخالف نہیں بناتا۔‘

یاسر نے کہا کہ ’ایک انڈین شہری کے طور پر میں آپ کی ہمت کو داد دیتا ہوں۔۔۔ لیکن مجھے افسوس ہوا کہ کچھ پاکستانی نفرت کو ابھار رہے ہیں۔‘

شریجان پرساد نے کہا کہ یہ ’منافقت‘ اس وقت واضح ہوتی ہے جب دونوں ملک آپس میں کرکٹ میچ کھیلتے ہیں۔

لیکن بعض انڈین اور پاکستانی صارفین نے پہلگام حملے کے بعد طلحہ انجم کا ایک پیغام بھی یاد دلایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’واحد راستہ امن کا ہے۔‘

یشراج شرما نامی صارف نے کہا کہ طلحہ انجم انڈیا میں بہت مقبول ہیں۔ ’گہری تقسیم کے اس دور میں انھوں نے اپنے شو کے دوران انڈین پرچم لہرانے کی جرات کی۔ انھیں پاکستان میں تنقید کا سامنا ہے مگر وہ ڈٹ گئے ہیں۔‘

طلحہ انجم کون ہیں؟

ویسے تو ’کون طلحہ‘ کے نام سے خود پاکستانی گلوکار نے ایک گانا بھی بنا رکھا ہے مگر گذشتہ سال بی بی سی کو دیے ایک انٹرویو میں طلحہ نے موسیقی میں اپنے سفر کے بارے میں بتایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے ینگ سٹنرز میں پارٹنر طلحہ یونس ایک ہی سکول میں پڑھتے تھے۔ انھیں مختلف ریپرز کو سننا اور اردو میں شاعری کرنے کا شوق تھا۔

2013 میں ریلیز ہونے والے گانے ’برگرِ کراچی‘ نے انھیں اور بینڈ میں ان کے ساتھی طلحہ یونس کو پہچان دی تھی اور گذشتہ 10 سال سے زیادہ عرصے کے دوران ان کے درجنوں گانے ریلیز ہوئے ہیں۔

فروری 2025 کے دوران سپاٹیفائی کی ’گلوبل امپیکٹ لسٹ‘ کے 30 بہترین گانوں میں طلحہ انجم کے 17 ہپ ہاپ گانے شامل تھے۔ جبکہ 2024 میں وہ پاکستان سے سپاٹیفائی پر سنے جانے والے سب سے مشہور گلوکار رہے تھے۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US