بنگلادیش کی سابق وزیراعظم اور عوامی لیگ کی سربراہ شیخ حسینہ واجد نے انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے میں ٹربیونل کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف تمام الزامات جھوٹے اور سیاسی انتقام پر مبنی ہیں۔ فیصلے کے بعد اپنے حامیوں کے نام جاری پیغام میں انہوں نے اعلان کیا کہ ہر چیز کا حساب لیا جائے گا مجھے فیصلے کی کوئی پروا نہیں۔
شیخ حسینہ واجد جو اس وقت بھارت میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے جانبدار، جعلی اور سیاست زدہ ہیں۔ ان کے مطابق یہ ٹربیونل ایک غیر منتخب حکومت کی جانب سے قائم کیا گیا ہے جس کا کوئی جمہوری مینڈیٹ نہیں۔
انہوں نے اپنے حامیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ گھبرائیں نہیں اللہ نے مجھے زندگی دی ہے، وہی لے گا۔ میں اپنے ملک کے لوگوں کے لیے آخری سانس تک کام کرتی رہوں گی۔
شیخ حسینہ نے کہا کہ ان کے خلاف دی جانے والی سزائیں عوامی لیگ کو سیاسی طور پر کمزور کرنے کی کوشش ہیں تاہم عوامی لیگ کو ختم کرنا اتنا آسان نہیں یہ عوام کی جڑوں سے اٹھی ہے کسی کے ناجائز قبضے سے نہیں۔
متعدد کیسز میں سزا پانے والی سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ زندگی کے سب سے مشکل وقت سے گزر رہی ہیں لیکن ہم سب کچھ یاد رکھیں گے سب کا حساب لیا جائے گا میں اپنے والدین اور بہن بھائیوں کو کھو چکی ہوں میرا گھر جلایا گیا یہ سب کبھی نہیں بھولوں گی۔
شیخ حسینہ نے کہا کہ وہ زندہ ہیں اور ایک دن بنگلادیش کی سرزمین پر واپس آکر انصاف بھی کریں گی اور ظلم کا حساب بھی لیں گی۔