ڈیلیویری کے وقت میری زندگی کا کچھ پتہ نہیں تھا ۔۔ زارا نور عباس اپنے بچے کے انتقال کا سچ بتاتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں

image

زارا نور عباس یوٹیوب چینل پر انٹرویو دیتے ہوئے اپنے بچے کے بارے میں بتاتے ہوئے رو پڑیں۔ انہوں نے اپنی دکھی داستان بتاتے ہوئے کہا کہ: " میرے والد نے مجھے بہت سمجھایا اور سب نے ہی مجھے بہت سہارا دیا اور سمجھایا کہ اگر وہ بچہ پیدا ہو جاتا اور صحت مند نہ ہوتا تو ہم کیا کرتے؟ اسے کیسے سمجھاتے؟ شاید اس بچے کیلئے اور تمہارے لیے یہی بہتر تھا۔ اس میں اللہ کی کوئی رضا ہوگی وہ کسی کو بھی بناء مقصد دیتا اور لیتا نہیں ہے، اس کی ذات پر کامل یقین رکھو۔ "

زارا نے بتایا کہ: " میں اپنے نارمل روٹین چیک اپ کیلئے گئی تھی تو وہاں ڈاکٹر نے مجھے کہا کہ بچے کی حالت نارمل نہیں، ابھی اور اسی وقت ڈیلیویری کرنی پڑے گی۔ میرے ہوش اُڑ گئے میں نے فوراً اپنے شوہر اسد کو فون کرکے بلایا اور اس وقت ڈاکٹر نے مجھے ایک پیپر سائن کرنے کیلئے دیا جس پر میں نے بناء پڑھے سائن کیے اور لیبر روم میں چلی گئی۔ مجھے معلوم بھی نہیں تھا کہ اس میں کیا لکھا ہے اور اسد نے جب پڑھا تو وہ سکتے میں آگیا کہ یہ کیا ہوگیا دراصل اس پر لکھا تھا کہ ڈاکٹروں کی ذمہ داری نہیں ہوگی اگر میں دنیا سے چلی گئی تو ۔۔ وہ لمحہ میرے اور اسد کیلئے کسی بڑی پریشانی سے کم نہ تھا۔ جب میں نے اپنا بچہ کھویا تو مجھے احساس ہوا کہ شاید میں نے اپنا خیال نہیں رکھا ہوگا جس کی وجہ سے ایسا ہوا یا فولک ایسڈ صحیح نہیں لیا ہوگا، شاید مجھے اپنا وزن حاملہ ہونے سے قبل کم کرلینا چاہیے تھا وغیرہ وغیرہ ۔۔ لیکن یہ تمام چیزیں بس شاید ہی ہیں ۔۔ کیونکہ اللہ جو چاہے وہی ہوتا ہے۔ "

You May Also Like :
مزید