ٹیکساس سکول میں فائرنگ کرنے والے لڑکے کے والدین کے خلاف پٹیشن درج

image
اس سال مئی میں امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں واقع ایک ہائی سکول میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے 10 بچوں کے والدین نے فائرنگ کرنے والے لڑکے کے والدین کے خلاف امریکی عدالت میں پٹیشن درج کروائی ہے۔

ان والدین میں پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کے والدین بھی شامل ہیں۔

سبیکا کے والدین نے پٹیشن میں فائرنگ کرنے والے 17 سالہ لڑکے کے والدین پر الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے اپنے بیٹے کی ذہنی کیفیت جانتے ہوئے بھی اسے قانونی طور پر اسلحے تک رسائی دلوائی۔

بی بی سی کی نامہ نگار سحر بلوچ سے بات کرتے ہوئے سبیکا کے والد عبدالعزیز نے کہا کہ 'ہمارے لیے تو ایک جیتا جاگتا انسان چلا گیا۔ ہم کیسے چپ کر کے بیٹھ جائیں۔ یہ معاملہ صرف میڈیا کی حد تک نہیں اٹھانا ہے بلکہ اس کا مقصد ان سب بچوں کے لیے انصاف مانگنا ہے جو اس واقعے میں جاں بحق ہوئے۔'

انھوں نے کہا کہ 'ہم اس انتظار میں تھے کہ حکومت اس بارے میں کوئی ٹھوس قدم اٹھائے گی، لیکن جب ایسا دیکھنے میں نہیں آیا تو ہم نے فیصلہ کیا کہ ہمیں ہی کچھ کرنا چاہئیے۔'

انھوں نے بتایا کہ یہ پٹیشن 'سبیکا کی سالگرہ کے روز، یعنی پہلی دسمبر سے دو دن پہلے 28 نومبر کو عدالت میں پیش کی گئی تھی جس کی خبر برطانوی جریدے گارڈین میں شائع ہوئی تھی۔'

کچھ حلقے، جن میں فائرنگ کرنے والے لڑکے کے وکیل بھی شامل ہیں، اس دلیل کی نفی کررہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ والدین پر اس طرح کی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔

لیکن عبدالعزیز کہتے ہیں کہ اگر وہ اور باقی بچوں کے والدین چپ ہوگئے تو ایسے واقعات میں کمی نہیں آئے گی۔

'ہم چاہ رہے ہیں کہ لوگوں کے ذہنوں سے یہ واقعہ نا جائے۔ اس کے لیے ہم سے جو کوشش ہو سکے گی ہم وہ کرنے کو تیار ہیں۔'

اس پٹیشن میں والدین کی نمائندگی امریکہ میں اسلحے کے خلاف اصلاحات پر کام کرنے والا ادارہ 'ایوری ٹاؤن فار گن سیفٹی' کر رہا ہے۔

سبیکا کے والد نے بتایا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ اس پٹیشن کے توسط سے لوگوں میں احساسِ ذمہ داری بڑھے۔

'اس (پٹیشن) سے یہ ہوگا کہ لوگ اپنے آس پاس اور اپنے خاندان کے لوگوں پر نظر رکھ سکیں گے۔ ہم اس پٹیشن کے توسط سے لوگوں کو اس بات کا قائل کرنا چاہتے ہیں، تاکہ وہ اپنے ذمہ داری نبھائیں۔'

عبدالعزیز نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ اس وقت امریکہ میں اسلحے سے منسلک اصلاحات یا ترمیم پر دونوں فریقین بہت مضبوط ہیں۔

'مجھے علم ہے کہ انصاف مانگنے کے لیے ہماری یہ کوشش بہت طویل بھی ہو سکتی ہے۔ لیکن اس کو بیچ راستے میں چھوڑنا ناممکن ہے۔'

سترہ سالہ سبیکا ایکسچینج سٹوڈنٹ تھیں جو ٹیکساس میں پڑھنے گئی تھیں۔ ان کے گھر واپس آنے میں تقریباً 20 دن رہ گئے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔

You May Also Like :
مزید