پاکستانی قوم اور مسلح افواج ہر سال ۶ ستمبر کویوم
دفاع پاکستان شان شوکت سے مناتی ہے۔ ہمارے ازلی دشمن بھارت نے اعلان جنگ
کیے بغیر رات کی تاریکی میں ۶؍ ستمبر کو پانچ سو ٹینگوں کے ساتھ لاہور پر
حملہ کیا اوربین لا القوامی سرحد کو عبور کیا۔فجر کے وقت لاہور پر حملہ کیا
اور بھارتی جنرل نے کہا تھا ہم ۱۱؍ بجے لاہور جم خانہ میں شراب کا دور
چلائیں گے۔ جنرل ایوب خان نے ریڈیو پر پاکستانی قوم سے خطاب کیا اور کہا کہ
بزدل دشمن بھارت نے لا الہ الااﷲ پر یقین رکھنے والی قوم پر اعلان جنگ کیے
بغیر حملہ کیا ہے۔ اُٹھو اور دشمن پر ٹوٹ پڑھو۔ چونڈا سیا کوٹ کے مقام پر
دنیا کی سب سے بڑی ٹینکوں کی لڑائی گئی۔ بھارت نے اس جنگ میں شکست کھائی۔
کیم کرن تک علاقہ پاکستانی فوج نے قبضہ کر لیا۔ پاکستان کی بحری فوج نے جس
کے پاس اُس وقت صرف ایک سمبرین غازی تھی۔سمبرین غازی نے بھارت کے بمبئی
بحری اڈے کی ناکہ بندی کیے رکھی۔ بھارت کے بحری جہاز اپنے اڈے سے باہر نکلے
کی ہمت نہ کر سکے۔ صرف ایک سمبرین غازی نے پاکستان کی بحری سرحدوں کی حفاظت
کی۔ ۷ ؍ستمبر کوپاکستان کے بحری جہازوں نے دوارکا کی طرف بڑھے اور قلعہ
نماطاقت ور بحری اڈا کو کو تباہ کر دیا گیا۔ بھارت کے حملے کے وقت واگا
باڈر پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے ڈٹ حملہ وار بھارتی فوج کامقابلہ کیا۔
اس کے بعد ہماری بری فوج ٹینکوں کے ساتھ دشمن کی فوج کے سامنے پہنچی
۔پاکستان ایئرفورس کے سربراہ نور خان تھے۔ ان کی کمانڈ میں پاکستان ایئر
فورس نے بھارت کی فضاؤں پر اپنا کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ ۶۵ء کی جنگ کے وقت
بھارت کے پاس۷۰۰؍ لڑاکاطیارے تھے۔ جبکہ پاکستان کے ایک سو طیارے تھے۔ اس
جنگ میں بھارت کے۱۱۰؍طیارے پاکستان کے بہادر پائلٹوں نے تباہ کیے۔پاکستان
کے صرف۱۹؍ طیارے تباہ ہوئے۔ ستمبر کی جنگ میں فضاؤں پاکستانی طیاروں کا
قبضہ تھا۔ لاہوریوں نے فضاؤں میں طیاروں کو پتنگوں کی لڑتے دیکھا۔
امرت سر، واگہ باڈر پر پاکستانی ہوائی جہازوں نے پشاور کے ہوئی اڈے سے اڑ
کر بھارت کے کئی ٹینگ تباہ گئے۔ اس کے بعدپاکستان کی ایئر فورس نے حلواڑہ ،
آدم پوراور پٹھان کوٹ کے ایئر پورٹ پر حملہ کیا۔ ان اڈوں پر بھارت کے کئی
ہوائی جہازوں کو تباہ کر دیا۔ پاکستان کے نامور پائلٹ ایم ایم احمد صاحب
ستارہ جرأت نے ۷؍ ستمبر کو ایک منٹ میں بھارت کے پانچ ہنٹرطیارے فضا میں
تباہ کیے اورعالمی ریکارڈ قائم کیا۔ ایم ایم عالم نے کل ۹؍ طیارے تباہ کیے
اور۲؍ کو نقصان پہنچایا۔ اس عالمی ریکارڈ پر ایم ایم احمد کو دو دفعہ ستارہ
جرأت سے نوازا گیا۔ ۶۵ء کی جنگ میں پاکستان کے پاس امریکی کیمبرہ ، سیبراور
ایف زیرو ۴جہاز تھے۔ جبکہ بھارت کے پاس روسی ساختہ ہنٹر اور میگ جدید طیارے
تھے۔ ۶؍ سمبر کی جنگ ۱۷؍ دن بعد۲۳ ؍ستمبر جنگ ختم ہوئی۔لال بہادر شاستری
صاحب بھارت کے وزیر اعظم تھے۔ جن کو گھر میں پیار سے ننکو کہتے تھے۔ تاشقند
میں ڈکٹیٹرایوب خان صاحب سے جنگ بندی مزاکرات کیے۔ مذاکرات کے بعد تاشقند
میں ہی لال بہار شاستری فوت ہوگئے تھے۔ بھارت میں اب بھی ان کی موت کو سازش
قرار دیتے ہیں۔ ۶۵ ء کی جنگ میں بھارت کا نعرہ’’ جے جوان۔ جے کسان‘‘ تھا
جبکہ پاکستان ہمیشہ کا نعر ہ’’ اﷲ اکبر‘‘تھا ۔
بھارت کو اچھی طرح معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستانی قوم کے پاس اسلام کا جہاد
فی سبیل اﷲ کا فلسفہ موجود ہے۔ جو اسے پہاڑوں سے ٹکڑا نے پر آمادہ کرتا ہے۔
بھارت کو تو اس لیے بھی معلوم ہے کہ مسلمانوں نے ان پر ایک ہزار سال
حکمرانی کی ہے۔ اور دنیا کو بھی معلوم ہونا چاہیے کہ حضرت عمر ؓ کے دور میں
دنیا ۲۲؍ لاکھ مربع میل پر حکمرانی تھی۔ عیسائی مورخ تاریخی خیانت کرتے
ہوئے ، اسکندر اعظم کو دنیا کا فاتح لکھتے ہیں جبکہ اس کی ۱۸؍ لاکھ مربع
میل پر حکمرانی کی تھی۔ حضرت عمر ؓ کی حکومت ۲۲ ؍لاکھ مربح میل پر حکمرانی
تھی۔ اس طرح دنیا کے فاتح حضرت عمر ؓ ہیں نہ کہ سکندر اعظم۔مسلمانوں میں
جزبہ جہاد ختم کرنے کے لیے عیسائیوں نے پہلے برصغیر میں غلام محمد قادیانی
کاذب کو لگایا تھا۔ اس نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا۔ دغا اور فریب سے مشہور
کہ کہ قادیانی بھی دوسرے فرقوں کی طرح مسلمانوں میں ایک فرقہ ہیں۔ عام
مسلمانوں کوورغلایا اور جہاد ختم ہونے کا پرچار کیا۔ برطانیہ میں اپنے
آقاؤں کو لکھا کہ برصغیر کی لائبریرں میں نے اپنی کتابوں ں سے بھر دیں ہیں
جس میں جہاد کو منسوخ کر دیا ہے۔ وہ کاذب تو مر گیا مگر جہاد مسلمان میں
جاری اور قیامت تک جاری رہے گا۔ بزدل کمانڈ پرویز مشرف نے بھی امریکا کے
کہنے پر پاکستان سے جہاد ختم کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ چھ سو جہادیوں کو
ڈالر کے عوض فروخت کر کے اپنا منہ کالا کیا تھا۔آج جہاد ہی کی برکت سے
افغانستان میں امریکا اور کے چالیس صلیبیوں کو شکست فاش ہوئی۔ بیس سال تک
افغانستان میں ظلم و سفاکیات کے بعد واپس اپنے اپنے ملکوں کے چلے گئے ۔
افغانستان میں طالبان نے پھر سے امارت اسلامیہ قائم کرنے کی شروعات کر دیں
ہیں لگتا ہے ۱۱؍ ستمبر ۲۰۲۱ء کو اس کا تاریخی اعلان کریں گے۔
۶ستمبر ۶۵ء کی جنگ میں بھی جہاد ہی کی وجہ سے پاکستانی فوج کو کامیابی ملی۔
آئندہ بھی جہاد کی وجہ سے مسلمان کامیاب ہوتے رہیں گے۔ شہید کے لیے قرآن
میں ہے کہ وہ مردہ نہیں ہوتے ۔بلکہ زندہ ہوتے ہیں اور اپنے رب سے رزق حاصل
کر رہے ہوتے ہیں۔اسلام میں شہیدوں کی بڑی قدر ہے۔ اس سال یوم دفاع پاکستان
۶؍ ستمبر منانے کے ساتھ ساتھ اپنے شہیدوں کو بھی یاد رکھنے اور ان کے متعلق
پروگرام ترتیب دینے پر پاکستان کی مسلح افواج اور پاکستانی قوم مبارک باد
کی مستحق ہے۔
صاحبو! اسلام ایک پرامن اور سلامتی والا مذہب ہے۔ ایک سازش کے تحت وقت کے
فرعون امریکا نے نائن الیون کا من گھڑت دہشت گردی کا واقع کر مسلمانوں کے
ملکوں پر حملہ آور ہو چکا ہے۔ پوری دنیاجانتی کہ نائن الیون کی دہشت گردی
امریکا نے خود کرائی تھی اور مسلمانوں کے کھاتے میں ڈال کر مسلم دنیا پر
صلیبی جنگ مسلط کر دی۔کچھ عرصہ پہلے میڈیا میں خبر لگی ہے کہ بستر مرگ پر
سی آئی اے کے ایک آفیسر نے بیان دیا ہے کہ اس نے ورلڈٹرید سنٹر پر بارد نصب
کیا تھا۔ سنٹر سے ٹکڑانے والے جہا ریموٹ کنٹرلوڈ تھے۔ امریکا ،اسرائیل
بھارت نے گریٹ گیم کے تحت پاکستان کا گیراؤ کیا ہوا ہے۔ ہمارے ملک کے سارے
اداروں پر دہشت گردانہ حملے کر چکے ہیں۔ کوئی اور ملک ہوتا تو ابھی تک ختم
ہو چکا ہوتا۔ بھارت نے پاکستان کہ شہ رگ کو اس کی خصوصی پوزیشن ختم کر کے
اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔ایک ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگا یوا
ہے۔پاکستان کو پوری دنیا میں کشمیر کی حق میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔عمران
حکومت اور فوج نے کہا کہ اپنی شہ رگ کو اپنے ساتھ ملانے کے لیے آخری حد تک
جائیں گے۔ پاکستان مثل مدینہ ریاست اﷲ کی طرف سے تحفہ ہے۔ اس کی اﷲ ہی
حفاظت کر رہا ہے۔ امریکا، اسرائیل، بھارت ان کے چیلوں کو اسلامی اور ایٹمی
پاکستان ہر گز ہر گز پسند نہیں۔ اس لیے پاکستان عوام اور مسلح افواج کو
مسلمانوں میں جزبہ جہاد کر تیز تر کرنا چاہیے۔ اپنی شہیدوں کو یاد رکھنا
چاہیے۔ اور دشمنوں کو بتا دینا چاہیے کہ اگر کسی نے بھی پاکستان کو ختم
کرنے کی کوشش کی ۔تو ہم نہیں تو پھر کوئی نہیں والی بات ہو گی۔اﷲ ایٹمی اور
میزائل والی مملکت اسلامی جمہوریہ مثل مدینہ رہاست کی حفاظت فرمائے۔ اسی
شان و شوکت سے ہم یوم دفاع پاکستان اپنے شہیدوں کے ساتھ ہر سال مناتے رہیں۔
|