چین میں پاکستان چین افغانستان یوتھ فرینڈ شپ سیریز کا آغاز

image
چینی عوام کی جانب سے کرکٹ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کا شاندار خیر مقدم چین کے صوبے شنڈونگ کے شہر جنان میں قائم مڈل اسکول نمبر تین کرکٹ کا مرکز ہے

چین میں کرکٹ کے فروغ اور خطے میں امن کے فروغ اور تینوں ممالک کے نوجوانوں مزید قریب لانے اور کلچر کو سمجھنےکے لیے چین کے صوبے شنڈانگ کے شہر جنان میں پاکستان چین افغانستان یوتھ فرینڈشپ کرکٹ سیریز کا آغاز ہوگیا ۔ جنان کے گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر تین کو اس وقت چین میں کرکٙٹ کا مرکز کہا جاسکتا ہے جہاں کرکٹ گراونڈ پر اسکول کے طلبا کو کرکٹ کوچنگ فراہم کی جارہی ہے۔ پاکستان اور افغانستان انڈر نائنٹین کرکٹ ٹیمیں ایونٹ کے پہلے روز جنان مڈل اسکول نمبر تین کے گراونڈ پر پہنچی تو طلبا نے تینوں ممالک کے جھنڈے لہراتے ہوئے ٹیموں کا استقبال کیا۔ افتتاحی تقریب میں تینوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔ مہمان خصوصی چین کے فرسٹ سیکرٹری آف ایشین ڈیپارٹمنٹ منسٹری آف فارن افئیرز مسٹر ژین زیز ہانگ نے ٹیموں کو خوش آمدید کہا اور کہا پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں کی آمد باعث خوشی اورساتھ ہی چین میں کرکٹ کے فروغ کے لیے اہم قدن ہے۔ایونٹ پہلے میچ میں پاکستان انڈر نائنٹین نے چین کو نو وکٹوں سےہرادیا۔ چین انڈر 19 پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے چالیس رنز پر آل آوٹ ہوئی. پاکستان کی جانب سے وسیم خان نے چار اور عامر علی نے دو وکٹیں حاصل کی۔ ۔پاکستان نے ہدف ایک وکٹ پر حاصل کرلیا -

میچ کی خاص بات ویمن کرکٹ اسکوررز کی موجودگی رہی دونوں ویمن اسکوررز چین میں کرکٹ کوچنگ اور خود بھی کھیلتی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے چین میں کرکٹ کے فروغ لیے ماضی میں بھی سپورٹ کی جاتی رہی ہے ۔حالیہ عرصے میں پشاور زلمی نے دو سال قبل دو چینی کرکٹرز کو اپنےاسکواڈ کےساتھ رکھا تھا اور چینی کرکٹرز کو ڈیرن سیمی یونس خان ثقلین مشتاق محمد حفیظ اور کئی نامور کرکٹرز کے ساتھ سیکھنے کا موقع ملا تھا۔ پشاور زلمی کے چیرمین جاوید آفریدی کا کہنا ہے کہ چین پاکستان افغانستان کرکٹ سیریز سے تینوں ممالک کے نوجوانوں کو قریب لانے اور ایک دوسرے کاکلچر سمجھنے میں مدد ملے گی۔ اولمپکس اسپورٹس کی طرح چین مستقبل میں کرکٹ کا پاور ہاوس بن سکتا ہے اور اس سے کرکٹ کوبھی فائدہ ہوگا ۔

کرکٹ سیریز سے قبل پاکستان اور افغانستان کرکٹ ٹیم کو ہائی اسپیڈ ٹرین میں سفر، مشہور سیاحتی مقام ماونٹ ٹائی اور لیگ ڈومنگ کی سیر بھی کرائی گئی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts