امریکہ کے شہر نیویارک کے ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں آگ لگنے سے 19 سے زائد مسلمان جاں بحق ہوگئے۔ واقعہ اپارٹمنٹ میں موجود ہیٹر کی وجہ سے پیش آیا۔ اچانک ہیٹر میں سے آگ نکلنے لگی جو تھوڑی ہی دیر میں بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں ت گیمبیا سے تعلق رکھنے والے 9 بچوں سمیت 19 مسلمان جاں بحق ہوگئے۔
نیویارک کے میئر یرک ایڈمنز نے بتایا کہ 63 افراد زخمی ہیں، جن میں سے کچھ کی حآلت نازک ہے وہ شدید جھلس گئے ہیں۔ شہری انتظامیہ ان تمام تارکینِ وطنوں کے جنازے کے انتظامات مکمل کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔
حکام نے اس واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے گھر والوں کی امداد کا فیصلہ کیا تو لوگوں میں یہ تشویش پھیل گئی کہ اگر ہم نے امریکی حکومت سے مدد لی تو یہ ہمیں ملک بدر کردیں گے۔ جبکہ میئر یرک ایڈمنز نے اس بات پر اپنے مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ افسوس ناک ہے۔ لہٰذا سرکاری مدد لینے والوں کے نام امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کو فراہم نہیں کیے جائیں گے اور نہ کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کو دیں گے۔ ہم ان لوگوں کی مدد کے لیے پیش پیش ہیں۔