بھارت کے ایک کالج میں پرنسپل نے حجاب پہننے والی طالبات کو کلاس سے باہر بیٹھ کر پڑھنے کا حکم دے دیا۔ 2 ہفتے سے معاملہ چل رہا ہے۔ لیکن پرنسپل کا کہنا ہے کہ کالج آنے کے لیے تو حجاب پہن سکتی ہیں۔ کالج کے اندر حجاب پہن کر گھوم بھی سکتی ہیں۔ لیکن کلاس میں سب لڑکیاں برابر ہیں۔ لہٰذا کالج میں پڑھنا ہے تو حجاب اُتار کر آئیں ورنہ یونہی کلاس کے باہر برامدوں میں بیٹھ کر پڑھیں۔ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، جتنی بھی لڑکیاں مسلمان ہیں وہ کالج چھوڑ کر جا سکتی ہیں۔
کالج ڈویلپمنٹ کمیٹی کے نائب صدر یشپال سوورنا نے اخبار ’دکن ہیرالڈ‘ کو بتایا کہ:
''
کالج میں زیر تعلیم اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والی 150 خواتین میں سے کسی نے بھی اس کے خالف ایکشن لینے کا نہیں کہا۔ کالج میں غریب طلبات بھی پڑھتی ہیں، ہم نے یونیفارم ایک متعارف کروایا ہے تو سب کو چاہیے کالج کے اصول و ضوابط پر عمل کریں۔ اگلے ہفتے کالج انتظامیہ کا وفد اساتذہ سے ملاقات کرے گا۔ اس کے بعد آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔''