سری لنکا میں پرانی اور استعمال شدہ گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پرانی گاڑیاں بھی سونے کے بھاؤ خرید و فروخت ہو رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق
سری لنکا میں معاشی بحران کے باعث استعمال شدہ آٹو ڈیلرز کے لیے چاندی ہوگئی ہے کیونکہ نئی گاڑیوں کی قلت میں اضافہ ہوگیا ہے اور
پرانی گاڑیوں کو پسند کیا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ان گاڑیوں کی
قیمت پوش علاقے میں ایک مکان سے بھی زیادہ ہے۔
سری لنکا میں مہنگائی عروج پر ہے اور حکومت نے خوراک، ادویات اور ایندھن جیسی بنیادی ضروریات کی درآمدات پر بھی لگا دی ہے۔
گاڑیوں کی مارکیٹ میں اس 2 سالہ پابندی نے فیکٹری سے نئی گاڑیوں کی پیداوار کم ہوگئی ہے جس سے خریداروں کو چھوٹی اور بغیر اے سی والی فیملی سیڈان گاڑیوں کی دنیا کی مہنگی ترین قیمتیں ادا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
پانچ سال پرانی ٹویوٹا لینڈ کروزر 62.5 ملین روپے (US$309,654) کی حیران کن قیمت پر آن لائن فروخت کے لیے پیش تھی۔
دارالحکومت کی سب سے بڑی ڈیلرشپ کے مالک سرتھ یاپا بندارا نے مسکراتے ہوئے کہا کہ 'ایک کار اور ایک گھر کامیابی کی علامت ہیں، یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر لوگ
ٹیکسیوں کی تعداد میں بھی تیزی سے کمی آئی ہے۔ ڈرائیور اپنی ٹیکسیاں بھی بیچ رہے ہیں تاکہ وہ زیادہ منافع کما سکیں البتہ ایندھن اور پیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور تیزی سے پھیلتی ہوئی غربت سری لنکا کے لئے بڑا چیلنج ہے۔