ایک دو مہمان گھر آجائیں تو آپ خوشدلی سے مہمان نوازی کریں گے لیکن اگر پورے کا پورا شہر امڈ کر آپ کے گھر آجائے تو آپ کا کیا ردِعمل ہوگا؟ یقیناً آپ گھبراہٹ کا شکار ہوجائیں گے۔ ایسا ہی کچھ ہوا سعودی عرب کے شہر ریاض میں رہنے والے عبداللہ العبید کے ساتھ جن کے گھر شہر کے تمام رہنے والوں کا تانتا ہی بندھ گیا۔ لیکن ایسا آخر کیوں ہوا؟ یہ ہم آپ کو اس آرٹیکل میں بتائیں گے۔
کرسی رکھ کر گھر کے باہر بیٹھنا پڑٹا تھا
سعودی خبر رساں ادارے کو انٹڑویو دیتے ہہوئے عبداللہ العبید نے بتایا کہ سعودی وزارت صحت نے غلطی سے ویکسی نیشن سینٹر کی لوکیشن میں ان کے گھر کا پتہ دے دیا تھا۔ اس چھوٹی سی غلطی نے عبداللہ العبید کی زندگی سے سکون ختم کردیا تھا کیونکہ بہت سارے شہری صبح 7 بجے سے رات 11 بجے تک کسی بھی وقت ان کے گھر آدھمکتے تھے اور مسلسل گھنٹیاں بجاتے رہتے تھے۔
ایک باہر لوگوں سے بھری ہوئی پوری بس گھر آگئی
ایک بار تو یہ بھی ہوا کہ لوگوں سے بھری ہوئی ایک پوری بس ان کے دروانے پر آگئی جن کو عبداللہ نے بڑی مشکل سے سمجھایا کہ یہ کوئی ویکسی نیشن سینٹر نہیں بلکہ ان کا گھر ہے۔ اسی طرح کئی لوگ دروازہ نہ کھولنے پر لات مار کر دروازہ کھولنے کی کوشش کرتے تھے یہاں تک کہ عبداللہ کو اپنے گھر کے باہر کرسی رکھ کر بیٹھنا پڑتا تھا۔ کچھ دن مسلسل شکایات موصول ہونے پر وزارت صحت نے عبداللہ العبید سے رابطہ کیا اور جب انھیں اپنی غلطی کا علم ہوا تو انھوں نے ان سے معذرت کی۔