خواتین ہوں یا مرد جوا جیسی لت جب انسان کو لگ جائے تو وہ خود کو تباہ کرکے رکھ دیتا ہے۔ پاکستانی معاشروں میں تو ایسا بہت کم ہوتا ہے لیکن مغرب میں یہ ایک عام پریکٹس ہے۔ جوں جوں وقت گزر رہا ہے مغربی ممالک میں کیسینو کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
جہاں کیسینو کی تعداد بڑھ رہی ہے وہیں اب آن لائن بھی جوا کھیلنے کا رجحان تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے۔
ایسی ہی ایک امریکی خاتون لیزا والکر ہیں جن کی عمر 49 سال ہے۔ وہ پچھلے کئی سالوں سے جوئے کی لت میں مبتلا ہیں۔ لیزا اپنے متعلق بتاتی ہیں کہ:
''
وہ میری زندگی کی بدترین رات تھی جب میں نے ایک لاکھ 27 ہزار پاؤنڈ جیتے کیونکہ میری جوے کی لت بے قابو ہونے لگی تھی۔ زیادہ تر دن میں جوا کھیلنے کے بارے میں سوچتی اور جوا ہی کھیلتی رہتی تھی
۔
''
انہوں نے مذید کہا کہ:
''
میرے نزدیک پیسے کی کوئی اہمیت ہی نہیں تھی، جتنے ایک دفعہ میں ملتے تھے وہ میں شاید اگلی مرتبہ جوا کھیلنے سے پہلے ہی کیسینو میں اڑا دیتی تھی۔ میرے 10 اور 11 سال کے دو بچے بھی ہیں جن کو میں وقت نہیں دے پاتی تھی۔ میں اپنے دونوں بچوں کے ساتھ ہوسٹل میں بھی رہی کیونکہ سارے پیسے جوئے میں ہار گئی تھی۔
''
لیزا کہتی ہیں کہ:
''
پینتالیس سال کی عمر میں بھی میں جوا کھیلتی رہی ہوں۔ میں نے اپنے شوہر سے علیحدگی کرلی تھی، ہماری طلاق ہوگئی تھی، لیکن ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے، میں نے اس سے دوبارہ بھی شادی کی۔ لیکن شادی کی رات میں اپنے شوہر اور گھر والوں کے ساتھ نہیں بلکہ جوا کھیل رہی تھی۔
''

بی بی سی اردو کے مطابق لیزا او ان جیسی کئی سو خواتین جوئے کی لت میں مبتلا ہیں۔ اب برطانیہ میں نقصان دہ حد تک تقریباً 10 لاکھ خواتین اس بری عادت میں ملوث ہیں جن کی آگاہی کے لیے ایک مہم چلائی جا رہی ہے۔ لیزا بھی اب ایک فلاحی ادارے سے منسلک ہوگئی ہیں، مگر کیسینو جانے کے علاوہ آن لائن جوئے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور ایک مرتبہ اگر کوئی جواری اس مرض میں مبتلا ہو جائے تو اس کی عادت چھڑوانا بہت مشکل ہے۔ اس میں صرف لیزا نہیں بلکہ اس کے بچوں کا بھی نقصان ہے۔
بد ترین دن کیسے؟
اتنے لاکھ پاؤنڈز جیت کر بدترین دن لیزا کا یوں ہوا کیونکہ یہ تھوڑی دیر بعد دوبارہ جوا کھیلنے بیٹھ گئیں اور مزید زیادہ حاصل کرنے کی سوچ ان کو لے ڈوبی۔ انہوں نے مذید جوا کھیلا اور اس میں سارے پیسے یہاں تک کہ اپنا گھر تک ہار گئیں پھر بچوں کے ساتھ ہوسٹل میں رہیں۔ ہوسٹل کا خرچہ بھی انہوں نے جوا کھیل کر اتارا اور اپنا مکان بھی واپس جوا کھیل کر حاصل کیا۔