“بیٹا رو مت ہم سے بات رتے رہو ہم تمھیں نکالنے کی کوشش کررہے ہیں“
5 سالہ حیدر کے باپ نے بیٹے سے کہا
“ٹھیک ہے میں بات کرتا رہوں گا“
کئی گھنٹے پہلے اپنے والد کو جواب دینے کے بعد حیدر سے کوئی رابطہ نہیں ہوپارہا۔ حیدر افغانستان کے شہر زابل کے تقریباً 33 فٹ گہرے اور تنگ کنوئیں میں گر کر پھنس چکا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حیدر کو کنوئیں میں گرے ہوئے 50 گھنٹے سے زائد وقت گزر چکا ہے۔ بچے کو کھانے پینے کی چیزیں اور آکسیجن کسی طرح پہنچا دی گئی تھیں لیکن جگہ کی تنگی کی وجہ سے بچہ ہلنے پھرنے سے قاصر ہے۔
ترجمان افغان وزارتِ اطلاعات کا کہنا ہے کہ حیدر کو باحفاظت نکالنے کے لئے تیزی سے ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ہیلی کاپٹرز وغیرہ بھیج دیے گئے ہیں۔ وزیر اطلاعات کے مطابق بچہ زندہ ہے اور امید ہے کہ اسے حفاظت سے باہر نکال لیا جائے
مراکش میں پیش آنے والا واقعہ
چند دن پہلے ایسا ہی ایک واقعہ مراکش میں پیش آیا تھا جس میں 5 سالہ ریان کھیلتے ہوئے گہرے کنوئیں میں گر گیا تھا۔ پانچ دن مسلسل کوشش کرکے ریسکیو ٹیم بچے تک پہنچی تو اس کا انتقال ہوچکا تھا۔ ننھے ریان کی بے بسی کی موت نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔