باسی کھانے سے بدہضمی کا تو سنا ہوگا مگر۔۔ فریج میں رکھا کھانا کھانے سے نوجوان کی انگلیاں اور ٹانگیں کاٹنے کا افسوسناک واقعہ

image

اکثر نوجوانوں کی خوراک کا انحصار فریج میں رکھے کھانوں پر ہوتا ہے کیوں کہ بے وقت کھانا کھانے کی عادت کی وجہ سے باورچی خانے کے بجائے فریج کا رخ کرنا ان کی مجبوری بن جاتا ہے۔ لیکن یہ عادت کس قدر خطرناک ہے یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ ہوا انگلینڈ کے رہائشی جے سی نامی نوجوان کے ساتھ جسے باسی کھانا کھانے کے بعد اپنے ہاتھوں کی انگلیاں اور ٹانگیں تک کٹوانی پڑیں۔

باسی کھانا کھانے کے بعد لڑکے کے جسم نے کام کرنا چھوڑ دیا

انڈیپینڈینٹ اردو کے مطاق ڈاکٹر برنرڈ شو نے ایسی ویڈیو بنائی ہے جس میں ایک ایسے نوجوان کے بارے میں بتایا ہے جسے ہوٹل سے خریدا گیا چاول، چکن اور نوڈلز کا بچا کھچا کھانے کے بعد پیٹ میں درد ہوا اور پھر جسمانی اعضاء نے کام کرنا بھی چھوڑ دیا تھا۔

بیکٹیریل انفیکشن جو قاتل بن سکتا ہے

ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ جے سی نامی اس لڑکے کے جسم پر سرخ دانے تھے، بلڈ پریشر بہت زیادہ بڑھا ہوا تھا اور گردن توڑ بخار بھی تھا۔ 19 سال کے جے سی کو آئی سی میں داخل کروایا گیا لیکن اس کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ مختلف ٹیسٹ کروانے پر پتہ چلا کہ جے سی کی یہ حالت میننگوکوکل بیماری کےکی وجہ سے ہے۔ یہ بیماری ایک ایسے بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے جو فریج میں رکھے گئے کھانوں میں پیدا ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس بیماری سے چند گھنٹوں میں موت بھی ہوسکتی ہے جبکہ الٹی، گدن توڑ بخار اور جسم پر دھبے اس کی علامات ہیں

مرض کا دوست بھی کھانا کھا کر بیمار ہوگیا

بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے جے سی کی حالت اتنی خراب ہوچکی تھی کہ مجبوراً ان کے ہاتھوں کی تمام انگلیاں اور دونوں ٹانگیں کاٹنی پڑیں۔ حیرت انگیز طور پر جے سی کے ساتھ کمرہ شئیر کرنے والے ان کے دوست کی بھی وہی کھانا کھانے سے طبعیت خراب ہوئی تھی لیکن ان کی بیماری نے جے سی کی طرح شدت نہیں اختیار کی۔

بیکٹیرا جو فریج میں پیدا ہوتے ہیں

جے سی کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہوا کہ جے سی نے کھانا فریج سے نکال کر کھایا تھا یا نہیں البتہ مخصوص بیکٹیریا کی موجودگی سے یہی لگتا ہے کہ جے سی اور ان کے دوست نے بچا ہوا کھانا فریج سے نکال کر کھایا ہے جس میں بیکٹیریا پیدا ہوگئے تھے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts