روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا ۔۔ دارلحکومت کیف دھماکوں سے گونج اٹھا، دیکھیے

image

روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن کے یوکرین پر حملے کے اعلان کے اب بعد یوکرین کے کے دارلحکومت کیف سمیت کئی علاقوں میں دھماکوں کی آواز سنی گئی ہیں۔

اور ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے ڈونباس میں فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر بیرونی مداخلت ہوئی تو روس ضرور جواب دے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یوکرین کے دارلحکومت کیف اور ڈونباس ریجن میں دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ رپورٹس کے مطابق یوکرین کی سی پورٹ اڈیسہ پر دھماکے سنے گئے ہیں اور مشرقی یوکرین کے علاقے ماریو پول بھی دھماکوں سے گونج اٹھا ہے۔

مزید یہ کہ خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف اور خرکیف میں ملٹری کمانڈ سینٹرز پر بھی میزائل حملے کیے گئے ہیں، اور اب روسی فوج یوکرین کے علاقے ماریوپول اور اڈیسہ میں پہنچ گئی ہے۔

اس کے علاوہ صدر پیوٹن نے یوکرین کی فوج کو ہتھیار ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپریشن یوکرین کی دھمکیوں کے جواب اور اسلحے سے پاک خطے کیلئے ہیں اور روسی صدر نے متنبہ بھی کیا ہے کہ کسی بھی قسم کا خون خرابہ ہوا تو اس کا زمہ دار یوکرین ہوگا۔

یوکرین میں مارشل لاء نافذ:

میڈیا رپورٹس کےمطابق یوکرین کے صدر نے کہا ہے کہ ملک کےعلاقوں میں مارشل لاء نافذ کردیا گیا ہے۔ انکا مزید یہ کہنا تھا کہ روس نے یوکرین کے انفراسٹرکچر اور بارڈر گارڈز پر میزائل حملے کیے ہیں۔

جس سے متعدد شہر دھماکوں سے گونج اٹھے ہیں۔ روس کے یوکرین پر حملے سے متعلق امریکی صدر سے بات کی ہے، ہم مضبوط ہیں اور ہرچیز کے لیے تیار ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر سے ون آن ون ملاقات:

ویلادیمیر پیوٹن سے آج وزیراعطم عمران خان ون آن ون ملاقات کریں، یاد رہے گزشتہ روز عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے تھے جہاں ائیر پورٹ پر انکا استقبال روس لے ڈپٹی وزیر خارجہ نے کیا یہی نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان کو ائیر پورٹ پر ہی گارڈ آف انر پیش کیا گیا۔

روسی صدر سے انکی ملاقات پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 3 بجے ہو گی اور پھر پاکستانی وقت کے ہیئ مطابق شام 6 بجے ڈپٹی وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔

اس کے بعد خان صاحب دوسری جنگ عظیم میں جان دینے والے فوجیوں کی یادگار پر پھول رکھیں گے، تاجربرادری سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ اسلامک سینٹر کا دورہ کریں گے، پاکستانی میڈیاسے گفتگو کریں گے اور آج رات ہی وطن واپس روانہ ہوں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts