سب سے دوری لیکن عمران خان سے قریبی مُلاقات ۔۔ روس کے صدر اور عمران خان کی ساتھ بیٹھنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل

image

روسی صدر ولادی میرپیوٹن کی پاکستان کے وزیرِاعظم عمران خان سے روس میں ہونے والی ملاقات پر ہر کسی کی نظر ہے۔ سب سے زیادہ اہم تو دنیا بھر میں یہ سمجھا جا رہا ہے کہ پاکستانی وزیرِاعظم جنگی ماحول میں بھی روس گئے ہیں اور وہاں کے صدر سے ملاقات کر رہے ہیں۔

دونوں کی ملاقات کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں کیونکہ پیوٹن نے عمران خان سے قبل جس اہم شخصیت سے ملاقات کی سب سے سماجی فاصلہ رکھ کر کی لیکن پاکستان کے وزیرِاعظم سے قریبی ملاقات کی ۔ ان کے ساتھ میز پر قریب میں براجمان ہوئے جوکہ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان اہم پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور جنوبی ایشیا میں ہونے والی عالمی مداخلت اور ترقیاتی منصوبوں سمیت موجودہ علاقائی موضوعات پر بھی بات کی گئی۔ وزیر اعظم نے پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان اور روس کے درمیان معاشی تعاون پیدا کرنے کی ایک اہم کڑی ثابت ہوگا۔ انہوں نے توانائی کے شعبے میں تعاون کے دیگر امکانات پر بھی خاص بات چیت کی۔ روسی صدر پوتن سے جنوب مشرقی ایشیا کے حالات پر بھی بات کی۔ جہاں ایک مرتبہ پھر عمران خان نے جموں اور کشمیر کا مسئلہ پُرامن طریقے سے حل کرنے کی تجویز پیش کی۔

دونوں کی ملاقات میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ فوجی تصادم کسی طرح بھی کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں اور ترقی پذیر ملکوں کو ہمیشہ اس قسم کی جنگوں سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ پاکستان کو یقین ہے کہ مذاکرات اور سفارت کاری سے تنازعات کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے لہٰذا روس اور یوکرین بھی آپس میں اسی طرز سے معاملات نپٹالیں تو خطے کے امن کے لیے بھی اچھا ہوگا اور اس سے کسی بھی ملک کی معیشیت کو نقصان نہیں اٹھانا پڑے گا۔

عمران خان نے افغانستان میں انسانی بحران کے خاتمے اور جنگی ممالک میں معاشی بدتری سے بچنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مستحکم، پرامن اور دوستانہ تعلقات کے لیے پیش پیش رہے گا۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو ختم کیا جائے۔ ہر انسان کو مرضی سے پسند کے ملک میں رہنے کا حق ہے اور آپسی تعلقات میں مل بانٹ کر چلنے میں ہی کامیابی ہے ورنہ ہتھیاروں کی جنگ سے صرف انسانی ضیاع ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ عمران خان نے ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور اسلاموفوبیا پر تشویش کا اظہار بھی کیا اور ایک دوسرے کے مذاہب کی عزت کرنے پر بھی زور دیا۔ روسی صدر پیوٹن کی جانب سے پیغمبراسلام حضرت محمدﷺ سے مسلمانوں کی عقیدت اور حساسیت کو سمجھنے پر تعریف بھی کی۔ واضح رہے کہ 23 سال کے طویل وقفے کے بعد کسی بھی پاکستانی وزیر اعظم کا روس کا یہ پہلا ایسا دو طرفہ دورہ ہے جس میں مابین تعلقات کو استوار کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی امن کی بحالی پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts