سوشل میڈیا پر ایسی کئی خبریں موجود ہیں جن میں کچھ ایسی معلومات فراہم کی جاتی ہے جسے سوچ کر ہر کوئی حیرت زدہ رہ جاتا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایسی ہی ایک خبر کے بارے میں بتائیں گے۔
کئی بار انسان کو لگتا ہے کہ وہ دنیا میں سب کچھ کر سکتا ہے اگر اس کے پاس پیسہ آجائے مگر آج ایک ایسے شخص کے بارے میں بتائیں گے جو کہ دنیا کی بڑی کمپنی کا سی ای او ہے مگر بیٹے کو موت سے نہ بچا سکا۔
مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیا ناڈیلا کا شمار ان بھارتیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے قابلیت کی بنا پر دنیا کی بہترین کمپنی مائیکروسافٹ میں اپنا نام بنایا تھا۔
ویسے تو ستیا ناڈیلا نے زندگی میں وہ تمام چیزیں حاصل کیں جس کا انہوں نے خواب دیکھا تھا مگر اولاد کے معاملے وہ اس وقت افسردہ ہو گئے تھے جب انہیں اس کا علم ہوا کہ جو بیٹا پیدا ہوا ہے وہ بیٹا دماغی بیماری میں مبتلا ہے۔ لیکن بیٹے کے چہرے کو دیکھ کر انہیں ایک جذبہ یہ ضرور ملا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کو ایک دن ضرور صحت یاب دیکھیں گے۔
مائیکرو سافٹ میں آنے کے بعد ستیا کے بیٹے زین بھی والد کو سپورٹ کرتے تھے، ستیا ان پروڈکٹس پر کام کرتے تھے جو کہ معزور افراد استعمال کرتے ہیں، اس سب میں صارفین کا ردعمل کافی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ اور ان کا معزور بیٹا والد کے پروڈکٹس کو مزید کس طرح بہتر بنا سکتے ہیں، اس میں مدد کرتا تھا۔
زین ایک ایسی بیماری میں مبتلا تھے جس سے انسانی جسم معزور ہو جاتا ہے، زین بھی ویل چئیر کے سہارے گھر میں گھوما کرتے تھے، بیٹے کا علاج مہنگے سے مہنگے اسپتال میں کیا جا رہا تھا، جبکہ والد بھی بیٹے کی صحتیابی سے متعلق پُر امید تھے۔
ستیا کہتے ہیں کہ میرے بیٹے نے مجھے بہت کچھ سکھا دیا ہے، ستیا کو ہمت اور حوصلہ، زندگی میں دوسروں کے درد کو محسوس کرنا سب بیٹے نے سکھا دیا۔ ستیا اور ان کی اہلیہ انو کا پہلا بیٹا تھا، جس کی پیدائش کے موقع پر والدین بے حد خوش تھے۔
والد بتاتے ہیں کہ ہم نے زین کی آمد سے پہلے ہی تیاری کر لی تھیں، اہلیہ 25 اور میں 29 سال کا تھا، میرے کیرئیر کی شروعات تھی اور ہم بیٹے کے لیے خوش تھے۔
آج بیٹے کے انتقال کے بعد ستیا افسردہ بھی ہیں اور لوگوں کی تعذیت بھی قبول کر رہے ہیں، اس پوری صورتحال میں ایک چیز واضح سامنے آئی کہ جدید دور میں بھی جب کوئی جاتا ہے تو ہمم لاکھ کوشش کر لیں مگر کوئی اسے روک نہیں سکتا ہے۔ کہتے ہیں نا کہ موت صرف وجہ تلاش کرتی ہے اور پھر آپ کی آنکھوں کے سامنے آپ کا پیارا آپ سے جدا ہو رہا ہوتا ہے۔