یوکرین میں ہونے والی جنگ کی وجہ سے جہاں پورا ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے وہیں وہ مائیں جو حاملہ ہیں اور جن کی حال ہی میں ڈیلیوری ہوئی ہے بہت زیادہ پریشان ہیں۔ کیونکہ زیادہ تر خواتین بچے کی پیدائش کے بعد پوسٹ پارٹم ڈپریشن میں چلی جاتی ہیں جوکہ ایک عام حالت ہے ۔ اس وقت ہزاروں یوکرینی خواتین زیرِزمین میٹرنٹی ہسپتالوں میں موجود ہیں۔
ایک یوکرینی خاتون جو حال ہی میں ایک بیٹے کی ماں بنی ہیں وہ اپنے متعلق بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ: '' لوگ بیٹے کی پیدائش پر خوش ہوتے ہیں، خوشیاں مناتے ہیں لیکن ہم یہاں ایک جہنم میں رہ رہے ہیں۔ کاش یہاں کے حالات پہلے کی طرح ہوتے تو میں بھی اس ڈپریشن کا شکار نہ ہوتی اور نہ مجھے خود سے نفرت ہونے لگتی۔ پوسٹ پارٹم ڈپریشن یقیناً ہر خاتون کو ہوتی ہے لیکن اس کا مطلب یہ تو نہیں ہے کہ بچے کی پیدائش پر خوشی نہ منائی جائے۔ میں خوش ہوں لیکن میرا ملک تباہ ہو رہا ہے۔ ظُلم کرنے سے پہلے کوئی یہ بھی تو سوچتا کہ مائیں اپنے بچوں کو لے کر کہاں جائیں گی؟

میرا شوہر بھی یہاں میرے ساتھ اس تکلیف کو دیکھ رہا ہے۔ کتنا دردناک لمحہ ہے میرے لیے اور میرے بچے کے لیے۔ ہر طرف مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ ہمارے پاس بچوں کو کھلانے کے لیے بھی خوراک ختم ہو رہی ہے۔ جن حالات میں میری ڈیلیوری ہوئی اور میرا بچہ دنیا میں آیا وہ میں اور میرے شوہر ہی جان سکتے ہیں لیکن ہمارے ساتھ یہاں میٹرنیٹی میں جتنے بھی لوگ ہیں وہ سمجھ سکتے ہیں۔ کل ایک عورت بچے کی پیدائش کے دوران مرگئی کیونکہ خون کی کمی ہوگئی تھی۔ یوں ایسے حالات میں کیسے خون مہیا کیا جائے، ہمیں یہاں مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔ آج میرا شوہر میرے ساتھ ہے کل وہ بھی ملک کی خدمت کے لیے چلا جائے گا تو میں کیسے اکیلے گزارہ کروں گی؟''
خاتون نے عملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ:'' بیشک ہم یہاں محفوظ ہیں اگر تو اس کی وجہ ہمارے ڈاکٹرز اور سٹاف ہیں جو اپنی ہر ممکنہ کوشش کرتے ہوئے ہمیں بچا رہے ہیں وہ خود اپنے گھر والوں سے دور ہیں صرف اور صرف ہماری وجہ سے۔ کاش یوکرین دوبارہ خوشحال اور امن والا ملک بن جائے۔''