ڈولفن مچھلیوں کو انسان کا دوست بھی کہا جاتا ہے۔ یہ مچھلیاں انسانوں کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر ڈولفن شوز میں یہ کرتب دکھاتی نظر آتی ہیں۔ لیکن کبھی کسی کو تکلیف نہیں پہنچاتی ہیں۔ 2018 کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر ایک مرتبہ پھر سے وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے ایک خاتون کا موبائل بحرِ اوقیانوس کے گہرے سمندر میں جا گرا تو قریب کھڑی ڈولفن نے پھرتی سے پانی میں غوطہ لگا کر وہ موبائل ڈھونڈ نکالا اور اپنے منہ میں دبا کر تیزی سے تیرتی ہوئی خاتون کے پاس آئی اور اس کے ہاتھ میں موبائل دے دیا۔
یہ ویڈیو پرانی ہے لیکن جو بھی اس کو دیکھتا ہے ایسا لگتا ہے کہ جیسے وہ بظاہر لائیوو دیکھ رہا ہو۔ 3 سیکنڈ کی اس ویڈیو کو اب تک کروڑوں لوگوں نے لائیک اور شیئر کیا ہے۔ سب ہی مچھلی کی پھرتی اور احساسِ ذمہ داری کی تعریف کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معاملہ کچھ یوں ہوا کہ ٹریسا نامی خاتون چھٹیاں منانے بحر اوقیانوس کے کے ساحل پر گئی لیکن اچانک ان کے ہاتھ سے فون سمندر میں جا گرا پھر سمندر میں موجود ڈولفن نے فوراً پانی میں غوطے لگائے اور موبائل فون کی تلاش کرکے کچھ ہی دیر بعد منہ میں فون دبائے جب وہ باہر آئی تو اسے دیکھ کر خاتون بھی حیران رہ گئی کہ ڈولفن نے اس کا فون تلاش بھی کرلیا اور واپس بھی لے آئی۔
ڈولفن کا قدرتی طور پر ذہن زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے۔ یہ ایک چالاک اور ہوشیار مچھلی ہے لیکن کبھی کسی انسان کو تکلیف نہیں پہنچاتی۔
ڈولفن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے دماغ کا ایک حصہ سوتا ہے تو دوسرا حصہ جاگ رہا ہوتا ہے تاکہ سانس چلتا رہے اور کسی آنے والے خطرے سے بچا جا سکے۔
ایسی ڈولفن جن کی پرورش انسانوں نے کی ہو وہ جب سوتی ہیں تو شکاریوں کا خطرہ نہ ہونے کی وجہ سے گہری نیند سوتی ہیں اور ان کی دُم خودبخود اس طرح ہلتی رہتی ہے جس سے سر پانی کی سطح کے نزدیک رہتا ہے تاکہ سانس ملتی رہے۔ جو چیز ڈولفن ایک مرتبہ دیکھ لے وہ اس کو یاد رہتی ہے۔