زندگی ہر کسی کو پیاری ہوتی ہے مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو موت بھی جیل میں ہی آئی۔
جی ہاں آپ نے صحیح سنا آج ہم آپکو پاکستان سمیت ان معمر قیدیوں کے بارے میں بتائیں گے جنہوں نے اپنی آدھی زندگی جیل میں گزاردی اور پھر ان کا انتقال ہو گیا، آئیے جانتے ہیں ان کے ساتھ کیا ہوا۔
101 سالہ پاکستانی قیدی:
اس انتہائی بزرگ قیدی کا نام مہدی خان تھا اورعمر 101 سال تھی۔ ان کا انتقال ان کی سزا کے دوران ہی ہو گیا تھا۔ اسے 2006 میں قتل کے الزام میں 86 سال کی عمر میں عمر قید کی سزا سنائی گئی اور گجرات کے ڈسٹرکٹ جیل میں بند کر دیا گیا۔
واضح رہے مہدی خان نے اپنی عمر کو دیکھتے ہوئے رہائی کی اپیل بھی کی تھی کیونکہ اب اس کا جیل میں رہ پانا نا ممکن سا نظر آتا تھا۔
اور آخر کار آج سے چند سال پہلے اس کے انتقال کی خبر سامنے آئی اور یوں یہ زیادہ عمر والے قیدیوں کی فہرست میں شامل ہو گیا۔
108 سال کی عمر میں جیل میں رہنے والا قیدی:
یہ واقعہ بھارت کا ہے جہاں برج بہاری پانڈے نامی قیدی نے 1987 میں اپنے 15 رشتےداروں کے ساتھ مل کر 4 لوگوں کو قتل کیا جس کی وجہ سے اسے گرفتار کر لیا گیا ۔ان تمام 15 لوگوں پر 22 سال تک عدالت میں کیس چلتا رہا اور پھر برج بہاری پانڈے کو 2009 میں جیل بھیج دیا گیا تو اسکی عمر اس وقت 106 سال ہو چکی تھی۔
حیرت کی بات تو یہ ہے کہ یہ صرف 2 سال جیل میں رہا اور پھر اسے رہا کر دیا گیا اسکی وجہ یہ ہے کہ یہ زیادہ تر تو اپنی خراب صحت کی وجہ سے اسپتال میں ہی رہتا تھا اور اس کی اسی خراب صحت کو دیکھتے ہوئے اسے 2011 میں 108 سا لی کی عمر میں اسے رہا کیا۔
93 سالہ خاتون قیدی:
نوسیلی ایک امریکی خاتون ہیں جن پر اپنے پڑوسی کو گولی مارنے کا الزام تھا اور حیرت کی بات تو یہ ہے کہ یہ پڑوسی اس کا دوست بھی تھا اور معمولی جھگڑے کے باعث بات اتنی آگے بڑھ گئی۔
البتہ وہ شخص تو بچ گیا مگر اس عورت کو 88 سال کی عمر میں جیل بھیج دیا گیا اور اپنی زندگی کے 5 سال جیل میں گزارنے کے بعد یہ 93 سا لی کی ہو چکی تھیں۔
جیل میں 18 سال گزارنے والا 100 قیدی:
اس بزرگ قیدی کا تعلق نائجیریا سے ہے اور اس کا نام سرفچین ایڈ منوشے تھا جسکے اس کے بیٹے کے ہمراہ سزائے موت سنائی گئی تھی کیونکہ ان پر بھی قتل کا الزام تھا لیکن یہ ہمیشہ یہی کہتے تھے کہ ہم نے یہ قتل نہیں کیا۔
البتہ اس کے والد کو تو زیادہ عمر ہو جانے کے بعد 18 سال بعد جا کر رہا کر دیا تو وہ کچھ دن بعد مر ہی گیا۔ لیکن اس کا بیٹا آج بھی جیل میں اپنی سزائے موت کا انتظار کر رہا ہے۔
88 سالہ قیدی جس کا جیل میں انتقال ہوا:
اس شخص کا نام جان بنس تھا جس پر اپنی بیوی کو قتل کرنے کا الزام تھا ج سکے باعث پولیس نے اسے 2010 میں اپنی حراست میں لیا اور کیس چلنے کے بعد 18 سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا مگر جیل میں کچھ سال گزارنے کے بعد اس کا جیل میں ہی انتقال ہو گیا۔
63 سال جیل میں گزارے اور جیل میں ہی موت ہو گئی :
اس شخص کا نام بل ویلس تھا، یہ آسٹریلیا کا رہائشی تھا ، اس کی موت بھی جیل میں ہی ہوئی اور اس وقت اس کی عمر 108 سال تھی۔ بل پر الزام تھا کہ اس نے 1926 میں ایک آدمی کو قتل کیا تھا۔
مگر جب پولیس نے اسے حراست میں لیا اور اس جرم کے بارے میں پوچھا تو ا س نے کوئی بھی جواب نہیں دیا جس کے بعد ڈاکٹرز نے اسے پال قرار دے کر پاغل خانے بھجوا دیا۔ جہاں آسٹریلیا کے شدید پاغل رہا کرتے تھے۔