اس غار میں دو طرف سے روشنی آج بھی آتی ہے ۔۔ جانیے اصحاب کہف کی قبریں کہاں موجود ہیں؟

image

ویسے تو کئی ایسے تاریخی مقام اس دنیا میں موجود ہیں جن کا ذکر قرآن مجید میں بھی موجود ہے۔ ایسا ہی ایک مقام اصحاب کہف کا ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

اصحاب کہف کو مسلمان انتہائی اہم نگاہ سے دیکھتے ہیں، چونکہ اس کا ذکر قرآن میں بھی موجود ہے یہی وجہ ہے کہ اس مقام کو آج تک مقبولیت حاصل ہے۔

اصحاب کہف وہ لوگ ہیں جن کا تعلق اس واقعہ سے ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں پیش آیا تھا۔ اصحاب کہف کا پورا قصہ قرآن پاک کی اٹھارویں سورۃ میں بیان ہوا ہے۔

ساتھ افراد پر مشتمل یہ گروہ عیسائیت کو چھوڑ کر اسلام قبول کر چکا تھا، لیکن بادشاہ کے ظلم کے باعث غار میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ اسی دوران ان ساتوں افراد نے اللہ دے دعا کی، جس کے بعد اللہ نے انہیں 300 سال تک سلائے رکھا۔

اصحاب کہف کی یہ غار اردن کے شہر امان کے جنوب میں واقع ہے، جہاں چٹیل پہاڑ موجود ہیں۔ 250 عیسویں میں ایک رومن بادشاہ دقیانوس سالانہ طور پر بتوں کی پوجا کے سلسلے میں تقریب منعقد کرتا تھا، جب بادشاہ ان ساتھ جوانوں کے بارے میں علم ہوا تو انہیں قتل کرنے کا حکم دیا، مگر ان سات جوانوں نے ایمان بچانے کی خاطر اس غار میں پناہ لی تھی۔

زبیر ریاض نامی فیس بک پیج پر بھی اسی مقام کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اصحاب کہف میں وہ مقام اب بھی اسی حالت میں ہے جہاں اہل کہف سو رہے تھے جبکہ اصھاب کہف کے کتے قطمیر کی جگہ کے بارے میں بھی بتا گیا۔

اس غار کی ایک منفرد بات یہ ہے کہ یہاں دو جگہ سے روشنی داخل ہوتی ہے، ایک جگہ ہے مین دروازہ جہاں سے روشنی سیدھا اندر داخل ہوتی تھی، شمال کی طرف سے روشنی دروازے سے آتی تھی، جبکہ زوال کے وقت روشنی غار میں موجود ایک سوراخ میں سے ہوتے ہوئے نیچے کی جانب آتی تھی۔

اس ویڈیو میں ایک منفرد بات یہ بھی بتائی گئی تھی کہ اصحاب کہف کے تمام افراد کی قبریں موجود ہیں مگر یہ قبریں خالی ہیں۔ قبروں کی جانب اگر غور کیا جائے تو قبریں سخت پتھر کی معلوم ہو رہی تھیں۔

جبکہ تمام قبریں خالی ہیں لیکن ایک قبر ہے جس میں اہل کہف کی باقیات کو رکھا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں بھی زبیر ریاض نامی پیج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ دعویٰ بھی اس پیج کی جانب سے نہیں کیا جا رہا ہے بلکہ جو معلومات اردن کی حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ہیں، اس کے مطابق اہل کہف کی باقیات یہی موجود ہیں، ایک ہی قبر میں۔

یہ مقام آج بھی اسی طرح موجود ہے جبکہ حکومتی حفاظت میں اس مقام کو مسلمانوں کے لیے کھولا گیا ہے۔ جب لوگ یہاں آ کر دیکھتے ہیں تو وہ روشنی کے آنے کے راستوں اور ان کی قبروں کو دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔

اہل کہف کا کتا جس مقام پر بیٹھتا تھا وہ بھی دروازے کا مقام تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اس مقام پر موجود پتھر بھی 2000 سال پرانے ہیں، جبکہ اسی اہل کہف کے مقام پر ایک مسجد بھی تعمیر ہے جو کہ غار کے اوپر موجود ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts