دنیا میں ایسے کئی ممالک ہیں جو کہ اپنے طور طریقوں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ لیکن روس کی ایک ریاست ایسی بھی ہے جہاں اسلام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
روس کی ایک ریاست ایسی ہے جو کہ ہے تو کمیونسٹ ملک روس کے ساتھ مگر اپنے مذہبی معاملات میں آج بھی آزاد ہے۔ چیچنیا کا شمار ان ریاستوں میں ہوتا ہے جہاں آج بھی اسلام کے ماننے والے اپنے عقیدے پر آزادنہ طور پر عمل کرتے ہیں۔
چیچنیا روس کی وہ ریاست ہے جس کا بارڈر جیورجیا کے ساتھ لگتا ہے، جیورجیا سوویت یونین کی سابقہ ریاست تھی جو بعدازاں الگ ہو گئی۔ اگرچہ 1991 میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد اس ریاست میں بھی کافی کھلبلی مچی مگر 1999 اور 2000 کے تناؤ کے بعد سے یہ روس کی ریاست کا حصہ ہے۔
مسلم اکثریتی ریاست میں مسلمان ریاستی لیڈر رمضان قادریوو کی سربراہی میں زندگی گزار رہے ہیں۔ 1994 میں جب روس نے چیچنیا پر حاوی ہونے کی کوشش کی تو اگرچہ ساز و سامان اور فوجی طاقت بھی تھی، اس کے باوجود چیچنیا کی عوام کو شکست نہیں دے سکا۔
روس کی اس ریاست کی ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ رمضان قادریوو یہاں اسلامی فرقہ واریت کی ہوا کو بھڑکنے نہیں دیتے ہیں، جبکہ انہوں نے ریاست میں شریعہ کا نفاذ کیا ہوا ہے، جس کے تحت چیچنیا کے مسلمان جہاں کہیں بھی رہیں، انہیں اسلام کے مطابق ہی زندگی گزارنی ہوگی۔
جیسے کہ چیچنیا خواتین روس میں جہاں کہیں بھی ہوں مگر اپنے حجاب کی بدولت پہچانی جاتی ہیں، اسی طرح مذہبی عبادات ہوں یا پھر سیاست، رمضان قادریوو چیچنیا کی عوام کو مذہب کی بنیاد پر جوڑے رکھے ہوئے ہیں، لیکن ان کے اس طریقے پر تنقید بھی کی جاتی ہے۔
صرف یہ ہی نہیں بلکہ سماجی طور پر بھی عادات کے نام سے قانون موجود ہے جس میں سماجی طور طریقے بتائے گئے ہیں۔ اس ریاست کے لوگ اسلام سے اس حد تک جڑے ہوئے ہیں کہ اب بھی پرانے وقتوں کے طور طریقے اپناتے ہیں۔
مگر واضح رہے عالمی میڈیا میں اس ریاست کے وزیر اعظم رمضان قادر یوو پر غیرت کے نام پر قتل کا دفاع کرنے، شراب پر سرعام پابندی، قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کرنے کا الزام ہے۔
عالمی سروے رپورٹس اور میڈیا کے مطابق روس میں پوتن کے بعد رمضان قادریوو سب سے طاقتور شخصیت ہیں، جبکہ رمضان قادریوو 500 بااثر مسلمانوں کی فہرست میں بھی شامل ہیں۔ میانمار میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف رمضان قادریوو نے ریاست میں ایک ریلی نکالی تھی جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی۔
لیکن اس حوالے سے بھی تنقید کی جاتی ہے کہ یہ ان کے بااثر ہونے کا نتیجہ ہے کہ چیچنیا کے مسلمانوں کو ان کی بات ماننا پڑتی ہے۔
رمضان قادر یوو نے مغرب پر بھی جانبداری اور مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔