عورت کو 4 بچوں کے ساتھ اُبلتے ہوئے تیل میں ڈال دیا ۔۔ وہ مقام جہاں فرعون نے خود اپنی کنیز کی قبر بنوائی، ویڈیو دیکھیں

image

فرعون اپنے ظُلم و ستم کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ فرعون کا لفظ سنتے ہی لوگوں کے ذہن میں یہی آتا ہے کہ یہ وہ بادشاہ تھا جو اپنی دولت اور شان و شوکت کے بعد ظُلم کرتا تھا۔ لیکن فرعون دراصل مصر میں رہنے والے ہر بادشاہ کو کہا جاتا تھا۔ یعنی ہم اردو میں اگر بادشاہ کا لفظ استعمال کرتے ہیں تو وہ اپنی زبان میں بادشاہ کو فرعون کہتے تھے۔ مصر کی تاریخ میں جتنے بھی بادشاہ گزرے وہ سب بیش بہا ہیرے جواہرات اور قیمتی پتھروں کے مالک تھے۔ کوئی انہیں ذرا سی بھی تکلیف پہنچائے یا ان کی شان میں گستاخی کرتا تو وہ اسے مار دیتے تھے۔ ایسے ہی ایک فرعون کی کہانی تاریخ میں بہت مشہور ہے جس نے اپنی بیٹی کے بال بنانے والی عورت کو 4 بچوں کے ساتھ گرم تیل میں ڈال دیا تھا۔

سلسلۃ احادیث الضعیفۃ 2/880 کے مطابق: ''ایک کنیز فرعون کی بیٹی زُلیخہ کے بال بناتی تھی، ان کو سنوارتی تھی، ان کی دیکھ بھال کرتی تھی۔ ایک دن کنگھی کرتے ہوئے اس کے ہاتھ سے کنگھی گر گئی تو خادمہ نے بے اختیار بسم اللہ کہا جس پر زُلیخہ نے کہا کہ یہ تو میرا باپ ہے۔ جس پر خادمہ نے کہا نہیں یہ آپ کا نہیں بلکہ ہمارا خُدا ہے جس نے آپ کو ہمیں اور آپ کے بابا کو پیدا کیا۔ جس پر فرعون کی بیٹی نے کہا کہ یہ میں اپنے بابا کو بتاتی ہوں جس پر خادمہ نے کہا ہاں بیشک!

اس کے بعد فرعون کے دربار میں خادمہ کی بچوں سمیت حاضری ہوئی۔ فرعون نے کہا کہ کون ہے تیرا رب بتا مجھے ذرا، تو نے کیا کہا میری بیٹی سے۔ خادمہ نے اس وقت بھی کہا مجھے پیدا کرنے والا میرا اللہ ہے جس نے مجھے اور آپ کو بھی پیدا کیا ہے یہ دنیا بھی اسی کے دم سے ہے۔ اس پر فرعون کو غصہ آگیا اور اس نے کہا میں تجھے تیرے بچوں سمیت گرم تیل میں ڈال دوں گا۔ خادمہ چونکہ مسلمان تھی وہ ڈٹی رہی اس نے کہا بیشک لیکن میرا خُدا میرا اللہ ہی ہے۔''

٭ کیا اس کو تیل میں ڈال دیا؟

فرعون نے اپنے محل کے باہر ایک جگہ پر کھلے عام تیل کی بڑی کڑاہی رکھوائی جس میں تقریبً 8 کلو تیل خوب گرم آگ پر پکوایا تاکہ خوب کھول جائے۔ جب تیل اچھی طرح گرم ہوگیا تو عورت کے سب سے بڑے بیٹے کو اس میں ڈالا، پھر دوسرے اور پھر تیسرے۔ اس عورت کا چوتھا بیٹا دودھ پیتا بچہ تھا جو اس وقت ماں کی گود میں سینے سے لگا ہوا تھا۔ فرعون کے دوسرے خادموں نے بچے سے ماں کو چھینا تو تاریخ بتاتی ہے کہ بچہ قدرتی بول پڑا ماں تو پریشان نہ ہو، ہم حق پر ہیں۔ ہمیں کچھ نہیں ہوگا۔ ماں اور درباری خوب حیران ہوئے۔ لیکن ماں کو قدرتی طور پر یہ اطمینان ہوگیا کہ اللہ کبھی مجھے اکیلا نہیں چھوڑے گا۔ جب چوتھے بیٹے کو بھی آگ میں ڈال دیا گیا تو فرعون نے خادمہ سے کہا ابھی بھی تیرے پاس وقت ہے بتا کیا کہتی ہے کون ہے خُدا۔ پھر بھی اس نے کہا اللہ ہی ہے۔ لیکن ساتھ ہی خادمہ نے کہا میری ایک آخری خواہش ہے مجھے لگتا تو نہیں ہے کہ تم میری بات مانو گے۔ فرعون نے کہا تیرا واقعہ پورا مصر یاد کرے گا۔ بتا کیا چاہتی ہے۔ اس نے کہا میں اپنے بچوں سے جُدا نہیں ہونا چاہتی ہوں، مرنے کے بعد بھی اپنے بچوں کے ساتھ زندہ رہنا چاہتی ہوں، تو مجھے مارنے کے بعد وہاں سامنے ہی میرے بچوں کے ساتھ مجھے دفنا دینا اور میری قبر تیار کر دینا تاکہ میرے بچے مجھ سے بچھڑ نہ جائیں۔

فرعون نے بالکل ایسا ہی کیا کیا، پہلے اس کو تیل میں ڈالا، پھر جب وہ ماں بیٹے خوب جل گئے، ان کی راکھ کو ایک قبر میں دفن کردیا۔ جس جگہ کی ویڈیوز ایک معروف ولاگر زبیر ریاض نے اپنی اس ویڈیو میں دکھائی اور واقعہ بھی بتایا۔ آپ بھی دیکھیں:


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts