رواں سال ایک خبر وائرل تھی جس میں ایک مریض کو سور کا دل لگایا گیا تھا، اس خبر نے جہاں سب کے ہوش اڑا دیے وہیں لوگوں کو جدید دور میں سائنس کی ترقی کا بھی اندازہ ہوا۔
لیکن ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو بتائیں گے کہ سور کا دل لگوانے والے کے ساتھ کیا ہوا؟
امریکہ سے تعلق رکھنے والے 57 سالہ ڈیوڈ بینیت پہلے انسان تھے جسے سور کا دل لگایا گیا تھا، اس تجربے کو مکمل ہونے کے بعد کامیابی اعلان کیا گیا تھا جس نے نہ صرف سب کی توجہ حاصل کی بلکہ حیرت کا باعث بھی بنا۔
لیکن اب خبر سامنے آئی ہے کہ میری لینڈ اسپتال میں جہاں ڈیوڈ کا ہارٹ ٹرانسپلانٹ ہوا تھا، اسی اسپتال میں مریض کا انتقال ہوگیا ہے۔ ڈاکٹرز کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ مریض کی حالت گزشتہ چند دنوں سے کافی خراب تھی، حالت اس حد تک خراب ہو گئی تھی کہ ڈیوڈ کا بچ پانا مشکل تھا۔
دوسری جانب ڈیوڈ کے بیٹے کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی جانب سے والد کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی جس کے لیے وہ تعریف کے حقدار ہیں، والد کے ٹرانسپلانٹ کے بعد اب دیگر لوگوں کے لیے بھی نیا موقع مل گیا ہے۔
ڈیوڈ سے پہلے ایک نومولود بچے کو ببون کا دل لگایا گیا تھا، یہ ہارٹ ٹرانسپلانٹ 1984 میں ہوا تھا، لیکن نومولود صرف 21 دن ہی زندہ رہ سکا تھا۔