حضرت موسیٰؑ کی قبر کے بارے میں آج تک کسی کو نہیں معلوم ۔۔ وہ مقام جس کی خواہش آپ ﷺ نے صحابہ کرام سے کی تھی، دیکھیے موسیٰؑ کا عصا کیسا تھا؟ مذید دیکھیں ویڈیو میں

image

حضرت موسیٰؑ جن کو کلیمُ اللہ کہا جاتا ہے۔ ان کے متعلق ہم سب ہی جانتے ہیں کہ انہوں نے اللہ سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا تو کوہِ طور پر اللہ نے جب اپنی ہلکی سے جھلک دکھائی تو وہ بیہوش ہوگئے۔ حضرت موسیٰؑ کی پیدائش مِصر میں ہوئی۔ حضرت ہارونؑ آپؑ کے حقیقی بڑے بھائی تھے۔ حضرت موسیٰؑ کی دُعا کی بہ دولت اللہ تعالیٰ نے اُنھیں بھی نبوّت عطا فرمائی۔ چونکہ فرعون نے ایک خواب دیکھا تھا کہ بنی اسرائیل میں پیدا ہونے والا بچہ اس کی سلطنت کو تباہ کردے گا جس کے بعد اس نے لاکھوں نومولود بچوں کو جان سے مارا۔ لیکن چونکہ اللہ نے موسیٰؑ کے لیے کچھ منفرد سوچ رکھا تھا لہٰذا وہ زندہ بچ گئے اور اپنی پوری زندگی اللہ کے دین کی خاطر صرف کردی۔

حضرت موسیٰؑ کے معجزات میں ان کی لاٹھی بھی تھی جو سانپ بن جاتی تھی۔ اس کی ایک شبیہہ اردن میں بنائی گئی ہے جہاں حضرت موسیٰؑ کی قبرِ مبارک بھی ہے۔ لیکن آج تک موسیٰؑ کی قبر کے بارے میں اللہ تعالیٰ اور حضرت محمد ﷺ کے سوا کوئی نہیں جانتا کہ وہ حقیقت میں کس جگہ موجود ہیں۔ ایک ویلاگر زبیر جو اسلامی ویڈیوز اور مختلف تاریخی مقامات پر جاتے رہتے ہیں انہوں نے اردن کے اس مقام پر یہ ویڈیو بنائی جہاں حضرت موسیٰؑ کی لاٹھی جیسی ایک لاٹھی بنا رکھی ہے۔ یہ لاٹھی پہاڑی پر واقع ایک پہاڑ کے اوپر جگہ بنا کر نصب کر رکھی ہے جس پر ایک سانپ بھی شبیہہ کے طور پر بنایا ہوا ہے۔

یہ وہ مقام ہے جہاں جانے کے لیے آپ ﷺ نے صحابہ کرام سے خواہش کی تھی کہ میں بھی وہاں جانا چاہتا ہوں۔ اس مقام سے قریب ہی کچھ فاصلے پر بیت المقدس اور فلسطین واقع ہے۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں حضرت موسیٰؑ کا وصال ہوا اور اسی جگہ پر ان کی قبر ہے جس کی تشخیص نہیں کی جاسکتی۔ یہ جگہ جبلِ نیبو کے نام سے مشہور ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts