سوشل میڈیا ایک ایسی دنیا ہے جہاں سچ اور جھوٹ کچھ اس طرح دکھائی دیتا ہے کہ اکثر صارفین اسی پر یقین کر لیتے ہیں، چاہے پھر وہ بات حقیقت سے کہیں دور ہی کیوں نا ہو۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر کافی وائرل ہے جس میں سعودی عرب میں موجود ایک ایسے پتھر کے بارے میں بتایا گیا ہے جو کہ بنا کسی سہارے کے ہوا میں موجود ہے۔
اگر ایک لمحے کو آپ بھی تصویر کو بغور جائزہ لیں تو آپ کو بھی یہی معلوم ہوگا کہ سچ مچ یہ پتھر قدرتی کرشمے کی بدولت یوں اس طرح ہوا میں موجود ہے۔ اب ظاہر ہے تصویر ہی میں دیکھا جا رہا ہے صارف خود جا کر تو اسے نہیں دیکھ پا رہا ہے جو کچھ کہہ سکے۔
یہی وجہ ہے کہ صارفین فورا اس تصویر پر یقین کر لیتے ہیں، لیکن رک جایئے جناب، یہ تصویر جو آپ کو قدرتی کرشمہ معلوم ہو رہی ہے دراصل یہ جعلی تصویر ہے اور اسے قدرتی کرشمے کا نام بھی سوشل میڈیا صارفین دے رہے ہیں۔
سعودی عرب کے ال احصاء کے علاقے میں واقع یہ پتھر کچھ اس طرح موجود ہے کہ نیچے سے سہارے کے لیے دو سے تین پتھریلے پلر نما پتھر موجود ہیں جو کہ اسے بیلنس رکھے ہوئے ہے۔ جعلی تصاویر میں انہی پلرز کو غائب کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ معلوم ہو رہا ہے جیسے کہ یہ کوئی کرشمہ ہو۔
اس پتھر سے متعلق کئی افسانے اخذ کیے جاتے ہیں جیسے کہ یہ پتھر بیت المقدس میں واقع ہے، اسی طرح دوسرا افسانہ یہ ہے کہ ہوا میں اڑتے اس پتھر کی اسرائیلی فوجی فلسطین سے حفاظت کر رہے ہیں۔
لیکن یہ تمام کہانیں جھوٹی ہیں کیونکہ ایک تصویر کی بنا پر پوری کہانی بنائی گئی ہے۔