22 سال تک کار میں سفر کیا، 4 بچے بھی پیدا ہوئے ۔۔ ایسا خاندان جو گاڑی میں دنیا کا طویل سفر طے کر کے اپنے گھر پہنچ گیا

image

گھومنے پھرنے کا شوق تو اکثر لوگوں کو ہوتا ہی ہے لیکن گھومنے کے لیے اپنی زندگی سروو کرنے والے لوگ بہت کم دیکھے ہیں۔ ہم صرف یہ سنتے ہیں کہ سیاحت کا شوق انسان کو اکیلے ہی دنیا میں گھما دیتا ہے۔ لیکن ایک ایسی بھی فیملی ہے جو پچھلے 22 سالوں سے ایک ہی گاڑی میں دنیا کے 5 برِاعظموں کے 102 ملکوں کا سفر طے کرچکی ہے اور اب اسی مقام پر اپنا سفر ختم کیا جہاں سے انہوں نے اپنا سفر شروع کیا تھا۔

گھومنے کے شوقین یہ جنوبی افریقی ملک ارجنٹینا کے ایک خاندان زیپ فیملی کا ذکر ہے۔ انہوں نے جب سفر شروع کیا تو وہ صرف 2 لوگ تھے لیکن جب ختم کیا تو اب 6 لوگ ہوگئے ہیں۔ معاملہ کچھ یوں ہے کہ ہرمن اور ان کی بیوی کینڈیلیرا نے شادی کے کچھ ہی وقت بعد گھومنے پھرنے کا ارادہ کیا اور پھر مزے سے دونوں گھومنے کے لیے نکل پڑے۔ اس وقت ان کے پاس 90 سال پرانی ونٹیج گاڑی تھی۔ انہوں نے اسی گاڑی میں سفر شروع کیا اور اسی میں ختم کیا۔

کہاں سے شروع کیا؟

میاں بیوی نے جنوبی افریقہ کے دارلحکومت بیونس آئرس سے اپنا سفر شروع کیا اور یہیں انہوں نے 22 سال بعد سفر کا اختتام کیا۔ ان کے اس سفر میں 4 بچے بھی پیدا ہوئے۔ 3 بیٹے اور 1 بیٹی بھی ہے۔ یہ سب مل جل کر ایک ہی گاڑی میں اتنے سال تک رہے اور اسی میں گھوما پھرا اور ساتھ میں پڑھائی بھی کی۔ آج ان کا بڑا بیٹا 20 سال کا ہے لیکن ہرمن اور کینڈیلیرا آج بھی اپنے بچوں کے بڑے بھائی بہن کی طرح دکھتے ہیں۔ انہوں نے نہ صرف اپنی خوراک کا خیال رکھا بلکہ اپنے بچوں کی تربیت اور پڑھائی سے متعلق بھی خوب کام کیا۔

گاڑی کب کب خراب ہوئی؟

22 سالوں کے اس عرصے میں انہوں نے ٹائر کے 8 سیٹ تبدیل کیے اور 2 مرتبہ انجن کا کام کروایا۔ ان کی گاڑی نے جب جب ان کا ساتھ چھوڑا انہوں نے یا تو مقامی لوگوں کی مدد لی ورنہ خود ہی گاڑی بنانے کا کام انجام دیا۔

دنیا کو کیسے پتہ چلا؟

جب یہ لوگ سفر سے واپس آئے تو انہوں نے لوگوں کو بتایا اور 22 سال بعد جب اپنا گھر کھولا تو قریبی محلے داروں نے پوچھ گچھ کی، اس وقت یہ توجہ کا مرکز بنے۔ اس کے بعد یہ سب لوگ اپنی اس پرانی گاڑی میں افریقہ کے میوزیم گئے اور اپنی کہانی سب کو بتائی۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts