مدینہ منورہ میں مسجدِ قباء کے اطراف میں ڈھیر سارے گھنے درخت موجود ہیں۔ انہی درختوں کے قریب ایک باغ موجود ہے جس کو حضرت سلمان فارسی کا باغ کہا جاتاہے۔ اس باغ میں ہمارے پیارے نبی ﷺ نے درجنوں درخت اگائے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ درخت آج بھی موجود ہیں۔ انہیں درختوں کے بالکل سامنے ایک جگہ موجود ہے جس کو بئر غرس
کہا جاتا ہے۔
بئر غرس
دراصل ایک کنویں کا نام ہے جس کو دنیا میں موجود جنت کا کنواں کہا جاتا ہے۔ مدینے میں مووجد یہ کنواں وہ مقدس کنواں ہے جس کے پانی سے اکثر نبی ﷺ غسل کیا کرتے تھے۔ اسی کنویں کے پانی سے متعلق نبی ﷺ نے وصیت کی تھی کہ جب میرا وصال ہو جائے تو مجھے اس بئر غرس
کے پانی کے 7 مشکیزوں سے غسل دینا۔
اس کنویں کی تاریخ بتاتی ہے کہ یہ وہ پاک کنواں ہے جس میں نبی ﷺ کا لعابِ مبارک ہے۔ اس میں نبی ﷺ نے اپنا لعابِ مبارک بھی ڈالا اور شہد بھی انڈیلا تھا۔ پہلے زمانے میں اس جگہ کا سارا پانی نمکین تھا لیکن جب سے نبی ﷺ نے اس کا استعمال شروع کیا یہ پانی میٹھا ہوگیا تھا۔ اس کنویں کا پانی لینے اور پینے کے لیے لوگ دور دور سے آتے ہیں۔