عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاملات درست ہونے کے نتیجے میں ڈالر کی قدر میں کمی کا جو رجحان پیر کو شروع ہوا تھا، وہ منگل کو انٹر بینک ٹرٹیڈنگ شروع ہونے کے ابتدائی گھنٹے میں جاری ہے۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق منگل کو کاروبار کے آغاز سے ہی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم نظر آرہا ہے۔کاروبار کے ابتدائی حصے میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت میں 12 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد ڈالر کی قیمت 285 روپے 99 پیسے سے کم ہوکر 274 روپے کی سطح پر آگئی ہے۔معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ طے ہونے کے بعد ملکی معیشت کو وقتی طور پر سہارا ملا ہے لیکن یہ مستقل حل نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اب ٹیکسٹائل کے شعبے سے آمدنی بڑھانا مشکل ہوتا جا رہا ہے اس لیے ضرورت ہے کہ نئے شعبوں کی طرف توجہ دی جائے اور براہ راست آمدنی کی مد میں پیسے پاکستان آئے۔ ’قرض ملنے سے کچھ ریلیف تو ہوا ہے لیکن اس کی ادائیگی سود کے ساتھ کرنی ہے جس کے لیے آمدنی بڑھانا ضروری ہے۔‘ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کھلنے سے پہلے سے یہ اندازہ لگایا جارہا تھا کہ ڈالر کی قدر میں کمی رپورٹ ہو گی اور کاروبار کے آغاز پر آج مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب بھی ڈالر کے خریدار زیادہ ہیں اور فروخت کرنے والے کم ہیں۔