گھریلو ملازمہ پر تشدد، ’ملزمہ کی معلومات ہوں تو پولیس کو اطلاع کریں‘

image
اسلام آباد پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ گھریلو ملازمہ پر تشدد میں ملوث ملزمہ کی گرفتاری میں مدد کے لیے معلومات فراہم کی جائیں۔

جمعرات کو ایک بیان میں اسلام آباد پولیس نے تسلیم کیا کہ گھریلو ملازمہ بچی پر تشدد کے مقدمے میں نامزد ملزمہ کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

پولیس کے مطابق ’اے ایس پی سہالہ کی زیرنگرانی پولیس ٹیم نے ملزمہ کی گرفتاری کے لیے گوجرانوالہ، لاہور اور راولپنڈی میں چھاپے مارے۔‘

پولیس نے بیان میں کہا کہ مضروب اور مدعی لاہور موجود ہیں اس لیے پولیس ٹیم لاہور میں ہے۔ کیس کی تفتیش شفاف اور میرٹ پر کی جائے گی۔

پولیس کے جاری کیے بیان کے مطابق ’مقدمہ میں ملوث ملزمہ کے ساتھ ہرگز نرمی نہیں برتی جائے گی۔ کسی شخص کو ملزمہ کے بارے کوئی معلومات ہوں تو پولیس کو اطلاع کرے۔‘

منگل کو اسلام آباد کی جوڈیشل اکیڈمی میں تعینات سول جج چودھری عاصم حفیظ کی گھریلو ملازمہ پر مبینہ تشدد کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اسلام آباد پولیس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا تھا کہ ’بچی کے والد کی درخواست موصول ہونے پر مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے کی تفتیش میرٹ پر کی جائے گی اور تمام ترقانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ قانون سب کے لیے برابر ہے۔‘ 

سول جج چودھری عاصم حفیظ کی گھریلو ملازمہ کے والدین نے الزام لگایا تھا کہ ان کی بچی کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

بچی کا تعلق پنجاب کے ضلع سرگودھا سے ہے اور وہ کچھ عرصے سے اسلام آباد میں جوڈیشل آفیسر کے گھر بطور ملازمہ کام کر رہی تھی۔

اس حوالے سے سرگودھا پولیس کے ترجمان نے اُردو نیوز کو بتایا تھا کہ ضلعی پولیس کے علم میں آیا کہ ایک انتہائی مضروب بچی کو لایا گیا۔ 

’اس کے بعد ڈی پی او سرگودھا محمد فیصل کامران، ایس پی سٹی اور اے ایس پی سٹی کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچے، جہاں بچی کا ابتدائی معائنہ اور علاج کیا گیا۔‘

بعد ازاں ڈاکٹرز کی ہدایت پر اسے لاہور بھیج دیا گیا جہاں پر بچی کا مزید علاج کیا جا رہا ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US