پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے دو دن تک مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سنیچر کو اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ اگلے 48 سے 72 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ صوبہ پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، اسلام آباد اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بارش ہونے کا امکان ہے۔تقریباً 12 گھنٹے قبل اپنے ٹوئٹر پیغام میں سیلابی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے این ڈی ایم اے نے کہا کہ دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر درمیانے درجے جبکہ سکھر کے مقام پر اس وقت نچلے درجے کا سیلابی ریلہ موجود ہے، دونوں مقامات پر 30 اور 31 جولائی کو اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق باقی دریاؤں میں بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔جبکہ دارالحکومت اسلام آباد کے راول ڈیم میں پانی کی سطح 1749.65 فٹ پہنچنے پر سنیچر کی شام کو سپل ویز کھول دیئے گئے تھے تا کہ ڈیم میں پانی کی سطح کو کنٹرول کیا جا سکے۔این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق 25 جون کو شروع ہونے والی مون سون کی بارشوں سے اب تک 173 افراد ملک بھر میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 72 بچے جبکہ 32 خواتین بھی شامل ہیں۔گزشتہ چند سالوں سے پاکستان میں موسمیاتی اتار چڑھاؤ میں بے ترتیبی دیکھی گئی ہے جبکہ گرمی کی شدت کے ساتھ ساتھ سیلاب میں بھی اضافہ ہوا ہے۔این ڈی ایم اے مون سون اپڈیٹ
محکمہ موسمیات کی پیشنگوئی کیمطابق اگلے 48سے72 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کیساتھ پنجاب،خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان، اسلام آباد اور آزاد جموں کشمیر میں بارش ہونے کا امکان. pic.twitter.com/mFSycgUhqX
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) July 29, 2023
موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہونے والے دس ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے، عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔گزشتہ سال بھی مون سون کی بارشوں کے باعث ملک کا ایک تہائی حصہ سیلاب میں ڈوب گیا تھا جبکہ اس دوران تقریباً ایک ہزار 700 افراد ہلاک ہوئے اور 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔