خیبر پختونخواہ کے ضلع باجوڑ میں حکام کے مطابق مذہبی سیاسی جماعت جمیعت علمائے اسلام (ف) کے پارٹی کنونشن کے دوران دھماکہ ہوا ہے جس میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر باجوڑ انوار الحق نے اردو نیوز کو بتایا کہ دھماکےمیں 20 ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق دھماکہ باجوڑ کی تحصیل خار کے علاقے دبئی موڑ کے قریب ہوا۔ترجمان کے مطابق دھماکے میں 50 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔جے یو آئی کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے نجی ٹی وی جیو نیوز کو بتایا کہ دھماکہ جے یو آئی کے ورکرز کنونشن میں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ’کنونشن میں مجھے بھی شرکت کرنا تھی لیکن آخری لمحے میں میں نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔‘انہوں نے کہا کہ ’دھماکہ جہاد نہیں فساد ہے۔‘دھماکے کے بعد پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمی کو ہسپتال منتقل کر رہے ہیں۔جیو ٹی وی کے مطابق دھماکے میں ان کا کیمرہ مین سمیع اللہ بھی شدید زخمی ہوا ہے۔دوسری جانب جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے باجوڑ میں جے یوآئی کے ورکر کنونشن کے دوران دھماکے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم اور وزیراعلی خیبرپختونخوا سے اس افسوس ناک واقعے کی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثنا جے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر عبدالغفورحیدری نے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ ۔مولانا عبدالغفورحیدری کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک کے حالات خراب کیے جارہے ہیں۔