حکومت سازی: ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کمیٹیوں کا اجلاس ’معاملات آگے بڑھے ہیں‘

image
مریم نواز کو وزیراعلیٰ بننے کے بعد کن چیلنجز کا سامنا ہو گا؟

کیا تحریک انصاف اور پرویز خٹک کی پارٹی میں اتحاد ہو رہا ہے؟

پیپلز پارٹی کی ’حکومتی اتحاد کی امید‘ پر جب عمران خان نے پانی پھیر دیا

احتجاج کرنے والی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے: پی ٹی آئی

’قبل ازگرفتاری ضمانت کرائیں گے‘، الیکشن کمیشن کشمیر کا علی امین گنڈاپور کو گرفتار کرنے کا حکم

حکومت سازی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی کوارڈینیشن کمیٹیوں کا دوسرا مشترکہ اجلاسحکومت سازی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی کوارڈینیشن کمیٹیوں کے مشترکہ اجلاس کا دوسرا دور مکمل ہو گیا ہے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں حکومت سازی کے حوالے سے معاملات آگے بڑھے ہیں۔ طے کیا گیا کہ کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی مشاورت کی تیسری نشست جمعے کو ہوگی۔

اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے سینیٹر اسحاق ڈار، سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان شریک ہوئے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے سید مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی، سردار بہادر خان سیہڑ، ندیم افضل چن اور شازی خان شریک ہوئے۔

حکومت سازی کے حوالے سے اجلاس کے دوسرے دور میں طے پایا کہ دونوں کمیٹیوں کے نمائندگان اپنی سیاسی قیادت سے مشاورت کے بعد کل تیسرا راؤنڈ منعقد کریں گے تاکہ سفارشات کو حتمی شکل دی جا سکے۔

شجاعت حسین کی پرویز الٰہی سے اڈیالہ جیل میں ملاقاتمسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی ہے۔

مسلم لیگ ق کے ترجمان مصطفیٰ ملک نے دونوں رہنماؤں کی ملاقات کی تصدیق کی ہے۔

مصطفیٰ ملک کے مطابق ملاقات میں چوہدری وجاہت حسین، چوہدری شافع حسین، چوہدری سالک حسین اور منتہا اشرف بھی شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’ملاقات مکمل غیر سیاسی تھی، اسے سیاسی رنگ دینا غلط ہے۔ ملاقات میں سیاسی صورت حال پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔‘

مسلم لیگ ق کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی میں بہت محبت کا رشتہ ہے۔ ملاقات خاندانی روایات کے تحت ہوئی۔

’چوہدری پرویز الٰہی کی صحت کے حوالے سے چوہدری شجاعت حسین اورخاندان کو تشویش لاحق تھی۔‘

‏پی ٹی آئی کی اعلی قیادت نے جے یو آئی سے رابطہ کر لیا

پاکستان تحریک انصاف کی اعلی قیادت نے اپنے سیاسی حریف جمیعت علمائے اسلام سے رابطے کا فیصلہ کر لیا۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر علی کی قیادت میں 5 رکنی  وفد آج رات مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کرے گا۔ 

وفد میں بیرسٹر گوہر علی کے ہمراہ اسد قیصر، بیرسٹر سیف اور آخوند زادہ حسین احمد شامل ہوں گے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جے یو آئی کو ملکر حکومت بنانے کی دعوت دی جائے گی۔

مولانا فضل الرحمان پہلے ہی پی ٹی آئی کے ساتھ چلنے کا اشارہ دے چکے ہیں

 

News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US