موڈ، مزاج یا طبیعت کو بحال اور خوشگوار رکھنے کے لیے ورزش اور صحت مند غذا پر عمل پیرا رہنا صدیوں سے تسلیم شدہ حکمت عملی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ہمارے موڈ کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں، لیکن ان کے علاوہ اور بھی طریقے ہیں جن سے ہمارا موڈ بہتر ہو سکتا ہے۔
صرف ورزش اور اچھا کھانا ہی خوشی کا باعث نہیںموڈ، مزاج یا طبیعت کو بحال اور خوشگوار رکھنے کے لیے ورزش اور صحت مند غذا کا استعمال صدیوں سے تسلیم شدہ حکمت عملی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ورزش اور صحت مند غذا ہمارے موڈ کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں، لیکن ان کے علاوہ اور بھی طریقے ہیں جن سے ہمارا موڈ بہتر ہو سکتا ہے۔
بی بی سی کے صحافی اور ڈاکٹر مائیکل موسلی نے اپنے بی بی سی ریڈیو 4 کے پروگرام ’جسٹ ون تھنگ‘ میں بہت سی دوسری ایسی چیزوں کا ذکر کیا ہے جو ہم خوشگوار زندگی گزارنے کے لیے سیکھ سکتے ہیں۔
وہ آپ کے موڈ کو بہتر بنانے کے لیے مندرجہ ذیل چند چیزوں کی سفارشات کرتی ہیں۔
1۔ لکھنا
اپنے خیالات قلمبند کرنا صحت بخش ہو سکتا ہےاگر آپ کے ذہن میں بہت سارے خیالات کلبلا رہے ہیں تو آپ کو یہ جان کر حیرت ہو گی کہ انھیں ضبط تحریر میں لا کر آپ کو طمانیت کا احساس ہو گا اور آپ کا موڈ بہتر ہو گا۔
آپ دن بھر میں اگر صرف 15 منٹ اپنے ’اظہار کے لیے تحریر‘ کا وقت نکال کر اس پر عمل پیرا ہوں تو آپ منفی خیالات اور تناؤ کو کم کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ آپ اپنے موڈ، اپنی نیند، اپنے مدافعتی نظام اور یہاں تک کہ اپنی یادداشت کو بھی بہتر بنا سکتے ہیں۔ اور صرف ایک ہفتے میں آپ اپنے جسم میں اس کے فوائد محسوس کرنے لگیں گے۔
پروفیسر جیمز پینی بیکر سماجی ماہر نفسیات ہیں اور انھوں نے اس موضوع پر کئی مطالعات کیے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اپنے خیالات کو ضبط تحریر میں لانے کے ’اس قدر طاقتور ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ جب آپ لکھتے ہیں تو آپ ان پریشان کن تجربات کو اپنے ذہن سے نکال دیتے ہیں اور آپ اس قابل ہو جاتے ہیں کہ دوسرے لوگوں کے ساتھ بہتر طور پر جڑ سکیں۔‘
2۔ اپنے فون سے فاصلہ رکھیں
بالکل نہ چھوڑیں بلکہ اس سے رابطے کو کم کریںآپ شاید جانتے ہوں گے کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال آپ کی دماغی صحت، آپ کی نیند اور آپ کی صلاحیت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
یقیناً آج کل کے دور میں اس سے دور رہنا مشکل ہے، کیونکہ ہمیں اکثر اس کے پیش کردہ بہت سے فنکشنز کی ضرورت ہوتی ہے۔
اچھی خبر یہ ہے کہ چیزوں کو تبدیل کرنے کے لیے آپ کو اس کا استعمال اچانک یا بالکل ہی بند کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
جرمنی میں ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جن لوگوں نے فون کا استعمال روزانہ صرف ایک گھنٹہ کم کیا وہ کم فکر مند اور زندگی سے زیادہ مطمئن نظر آئے ہیں۔
اگر آپ اپنے فون پر انحصار کو محدود کرنے کی کوشش کرنے جا رہے ہیں تو تحقیق بتاتی ہے کہ اسے کچھ دیر کے لیے الگ کمرے میں رکھنے سے آپ کو بہترین نتائج ملیں گے۔
3۔ گھر کے لیے کچھ پودے خریدیں
گھر میں پودے کو فوائد گھر میں موجود پودے نہ صرف کسی کمرے کو خوبصورت نظر آنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ وہ بصری نظارے کے ساتھ ساتھ ہوا کے معیار کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ آپ کی صحت، یادداشت اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
تاریخی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ پودے لوگوں کو زیادہ گہرے سانس لینے میں مدد دیتے ہیں اور اس وجہ سے لوگ زیادہ آرام دہ اور پرسکون محسوس کرتے ہیں۔
ایک مطالعہ میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک دفتر سے جب پودوں کو ہٹا دیا گیا تو وہاں کے ملازمین نے زیادہ تناؤ کا سامنا کرنے، کم موثر ہونے اور کم توجہ دینے کی اطلاع دی۔
دریں اثنا ایک اور تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو ملازمین اپنی میز سے پودوں کو دیکھ سکتے تھے انھوں نے توجہ کے مرکوز کرنے کے مخصوص ٹیسٹ میں ان سے 19 فیصد بہتر مظاہرہ کیا جن کی میز پر پودے نہیں تھے۔
4۔ گانا
گاتا رہے میرا دلہم باتھ روم میں غسل کرتے وقت گانے یا شاید گاڑی میں ریڈیو پر چلنے والے گانے کے ساتھ گنگنانے سے محظوظ ہوتے ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسا کرنے سے آپ بہت سے ایسے کیمیکلز بھی خارج کر رہے ہوتے ہیں جو خوشی کے جذبات میں حصہ ڈالتے ہیں؟
یہ سب کرتے ہوئے آپ انڈورفن، ڈوپامائن، سیروٹونن اور آکسیٹونن جیسے کیمائی مادے چھوڑ رہے ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ آپ اینڈوکینابینوائڈ جیسے کیمائی مرکبات بھی چھوڑ رہے ہوتے ہیں جن کے اثرات بھنگ کے پودے کے افعال کے جزو کی طرح ہوتے ہیں۔
نتیجتاً گانے کے بہت سے اہم نفسیاتی اثرات ہو سکتے ہیں اور یہ خود اعتمادی پیدا کرنے، تنہائی کو کم کرنے اور اضطراب کی سطح کو کم کرنے پر مثبت اثر ڈالنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
5۔ کوئی نیا ہنر سیکھیں
نیا ہنر سیکھنا دلچسپ بھی ہو سکتا ہےاگر آپ دباؤ کا شکار ہیں اور آپ اپنے کام کرنے کی فہرست میں مزید چیزیں شامل کرتے ہیں تو یہ بظاہر زیادہ دباؤ دینے والا لگ سکتا ہے۔
لیکن اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ کچھ نیا سیکھنا تناؤ کو کم کرنے اور آپ کے جسم کو پُرسکون کرنے کے سب سے مؤثر طریقوں میں سے ایک ہو سکتا ہے۔
جب آپ اپنے کام پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تو آپ اس لمحے میں داخل ہوتے ہیں جسے فلو سٹیٹ یا زون کہا جاتا ہے اور آپ اس میں پوری طرح مستغرق ہو جاتے ہیں۔
یہ آپ کے دماغ کے اگلے حصے کو پُرسکون کرتا ہے، جو عام طور پر آپ کو اپنے رویے کا تجزیہ کرنے اور سوال کرنے میں مدد کرتا ہے تاکہ آپ اپنے اعمال کے بارے میں کم سوچیں۔
6۔ نعمتوں کا شمار کریں

یہ بات فرسودہ اور دقیانوسی لگ سکتی ہے لیکن اس کے پیچھے ٹھوس سائنسی شواہد ہیں کہ شکر بجا لانے کی عادت نہ صرف آپ کو بہتر محسوس کرواتی ہے بلکہ یہ آپ کے دماغ کو نئے سرے سے متحرک بھی کر سکتی ہے۔
ایک تحقیق میں لوگوں سے شکر گزاری کے جذبات کو فروغ دینے کے لیے کہا گیا تو محققین نے پایا کہ ان کے فیصلہ سازی اور سماجی انعام سے وابستہ دماغ کے حصے ’پریفرنٹل کارٹیکس‘ میں ایکٹیویشن میں اضافہ دیکھا گیا۔
اس کا فائدہ حاصل کرنے اور اس کا تجربہ کرنے کے لیے آپ دن میں صرف تین ایسی نعمتوں کے بارے میں سوچیں جو آپ کو ملی ہیں تو آپ اپنے سوچنے کے عمل کو منفی سے مثبت کی طرف منتقل کرنے لگیں گے۔