اسلام آباد۔27فروری (اے پی پی):انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی)کا 178 واں اجلاس منگل کو فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن میں منعقد ہوا۔ یہاں جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں امتحانات ، پیپر مارکنگ کو بہتر بنانے اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی بی سی سی نے غیر ملکی اداروں کی ڈگریوں اور اسناد کی تصدیق اور مساو ی دینے کیلئے رہنما اصولوں کی منظوری دی۔ سوالیہ پرچہ میں انتخاب کو ختم کرنے پر بحث کرتے ہوئے اجلاس نے فیصلہ کیا کہ سیکشن B اور سیکشن C کے ہر سوال کو ایک ہی علمی ڈومین کے اندر متبادل کے ساتھ دیا جا سکتا ہے۔ ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی کے فائنل سرٹیفکیٹس کے جلد اجراء میں طلباء کی سہولت کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہر ممبر بورڈ نتائج کے اعلان کے چھ ماہ کے اندر حتمی سرٹیفکیٹ جاری کرے گا۔
مزید برآں دستاویزات کی تصدیق میں آسانی فراہم کرنے کے لئے ریکارڈ کی آن لائن تصدیق کے لئے تمام BISEs/BTEs کو IBCC تصدیقی پورٹل سے مربوط کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں یونیورسٹی میں داخلوں اور نقل مکانی کرنے والے طلباء کی سہولت کیلئے فیصلہ کیا گیا کہ تمام تعلیمی بورڈز مارچ کے پہلے ہفتہ میں سیکنڈری سکول سرٹیفکیٹ (میٹرک) کے امتحانات شروع کریں گے اور ہائیر سکینڈری سکول سرٹیفکیٹ کے امتحانات اپریل کے پہلے ہفتہ تک شروع ہو جانے چاہئیں۔ معاشرے سے پولرائزیشن اور عدم برداشت کو ختم کرنے کے مقصد سے کمیشن نے تمام بورڈز کو ہدایت کی کہ وہ نوجوانوں میں رواداری، علم، صبر اور اخلاقی رویے کی بہتری کے لئے اقدامات کریں۔اجلاس میں ممبران کے ساتھ تعلیم کے اہم شعبوں میں بہتری کے لئے ایک مکمل پلان شیئر کیا گیا جس میں نصاب کے فریم ورک کو معیاری بنانا، امتحان کے لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے ڈیجیٹل تبدیلی، استعداد کار میں اضافے کے لئے اساتذہ کے تربیتی پروگرام، تشخیص کے جدید طریقے، کوالٹی کنٹرول اور ٹاسک کے ذریعے جوابدہی شامل ہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ایف بی آئی ایس ای اور خیبرپختونخوا بورڈز نے اپنے سوالیہ آئٹم بینک کے قیام میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے تاہم یہ نوٹ کیا گیا کہ ایک سنٹرلائزڈ نیشنل کوئسچن آئٹم بینک قائم کرنے کی ضرورت تھی جو پاکستان کے تمام تعلیمی بورڈز کے لئے قابل رسائی ہو تاکہ یکساں تشخیص کے لئے سوالات کے ایک معیاری سیٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس کا اختتام امتحانات اور تشخیص کو عالمی سطح کے برابر لانے کیلئے اصلاحات کو آگے بڑھانے کے عزم کے ساتھ ہوا ۔