ماؤں کا خمیر محبت سے گوندھا جاتا ہے. نہ یہ نفرت کرنا جانتی ہیں نہ ہی نفرت کرنا سکھاتی ہیں. اگر حکومتیں ماؤں کے ہاتھوں میں رہیں تو دنیا میں کہیں جنگ نہ ہو. اس بات کا ثبوت دیکھنا ہے تو گزشتہ روز بھارت کی جانب سے جیولین تھرو مقابلے میں سلور میڈل لینے والے نیرج چوپڑا کی والدہ کا بیان ضرور سنیں.
نیرج چوپڑا کی والدہ بیٹے کے دوسرے نمبر پر آنے کے باوجود بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ "ہمیں اپنا سلور بھی گولڈ میڈل جیسا لگتا ہے جو ارشد ندیم کے گلے میں ہے کیونکہ وہ بھی ہمارا بیٹا ہے"
دوسری جانب پاکستان کی جانب سے گولڈ میڈل حاصل کرنے والے ارشد ندیم کی والدہ کے جذبات اور احساسات بھی کم نہیں. اپنے بیٹے کے ساتھ وہ بھارتی حریف نیرج چوپڑا کے لئے دعاگو ہیں. اتنا ہی نہیں بلکہ ارشد ندیم کے بھائی نے بھی نیرج اور ارشد کی دوستی کے ساتھ پاکستان اور بھارت میں دوستانہ تعلقات پیدا ہونے کی دعا کی.
دونوں ماؤں کے محبت بھرے بیانات نے پاکستان اور بھارت دونوں کے عوام کے دل جیت لئے ہیں. کاش یہ جذبات حکمرانوں کے دل میں بھی پہنچ جائیں تو دونوں ملکوں کے درمیان ہمیشہ امن رہے.