گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کے شہری امیر ممالک جا کر وطن کی رسوائی کا سبب بن رہے ہیں. حال ہی میں ملتان میں ٹھیلا لگانے والے دو بھائی سعودی عرب میں بھیک مانگنے پر پکڑے گئے جو نہ صرف خود لاکھوں روپے کما چکے تھے بلکہ اپنے گھر کی خواتین اور بچوں کو بھی اس قبیہہ فعل میں ڈال رہے تھے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان محمد شاہد اور محمد مجاہد سگے بھائی ہیں۔ محمد شاہد ملتان میں گول گپے کا جبکہ محمد مجاہد برف کا ٹھیلا لگاتا تھا۔ دونوں بھائی پانچ مہینے پہلے عمرہ کی ادائیگی کے ویزے پر سعودی عرب گئے اور پھر غیر قانونی طور پر بھیک مانگنے لگے۔ دو مہینے بعد انھیں مقامی پولیس نے پکڑ لیا اور جیل بھیج دیا جس کے بعد وہ سزا پوری کر کے پاکستان ڈیپورٹ کر دیے گئے ۔
12 اگست 2024 کو دونوں بھائی خواتین اور بچے سمیت 11 افراد کے ساتھ دوبارہ عمرہ ویزہ پر جانے کی کوشش کر رہے تھے البتہ ایئرپورٹ اسٹاف نے انھیں روک لیا. بظاہر اہرام پہنے ہوئے اس گروہ کے پاس ریٹرن ٹکٹ اور ہوٹل واؤچرز تک جعلی تھے اس کے علاوہ ان کے پاس سعودی عرب میں اخراجات کے لیے پیسے بھی نہیں تھے۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ملتان میں ایک ٹریول ایجنٹ کو فی کس ایک لاکھ 70 ہزار روپے دیے تھے جس نے ان کے ٹکٹ اور ہوٹل واؤچرز بنا کر انھیں دیے ۔دونوں بھائی پہلے بھی بھیک مانگ کر 3 لکھ 25 ہزار روپے کما چکے ہیں جس میں ٹکٹ کا خرچہ نکال کر ان کے پاس سوا لاکھ روپے کے قریب رقم بچی تھی۔اس بار وہ اپنی بیوی ، بچوں اور رشتہ داروں کے ساتھ جا رہے تھے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے علاوہ متحدہ عرب امارات،عراق ، ملائیشیا ،قطر اور آذربائجان میں بھی پاکستانی شہریوں کی بھیک مانگنے کی شکایات موصول ہوچکی ہیں.