کامن ویلتھ ویمن کی سابق چیئر پرسن اور سابقہ رکنِ قومی اسمبلی کشمالہ طارق نے حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے دوسرے شوہر کو شادی کے لیئے ہاں کرنے میں 18 سال انتظار کروایا۔
ان کا کہنا تھا کہ، انسان کا ایک غلط فیصلہ زندگی بھر کی سزا نہیں بن سکتا، ہر ایک کو زندگی جینے اور اپنے ساتھی کا انتخاب کرنے کا حق ہے۔
سوشل میڈیا پر ان دنوں کشمالہ طارق کے اس انٹرویو کی یہ ویڈیو کلپ کافی وائرل ہو رہی ہے۔
جہاں میزبان نے سوال کیا کہ، زندگی کی سب سے بڑی غلطی کیا ہے جو آج بھی پریشان کرتی ہے؟
جس پر کشمالہ طارق نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ، میں نے اپنی زندگی میں کئی فیصلے کیے جو غلط ثابت ہوئے لیکن ان سے میں نے سبق سیکھا ہے، وہ کہتے ہیں ناں کہ زندگی جینی آئی تو زندگی گزر گئی، بس یہی ہوا۔
دو شادیوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ، میری پہلی شادی کزن سے ہوئی تھی اور دوسری شادی میں میرے شوہر کی پسند زیادہ شامل تھی، انہوں نے مجھے پسند کیا اور میری ہاں کے لیے 18 برس تک انتظار بھی کیا۔
کشمالہ طارق نے واضح کیا کہ ہمارا افیئر نہیں تھا لیکن میرے شوہر کو مجھ سے کافی لگاؤ تھا، اور بلآخر میں نے ان کی محبت کے آگے ہتھیار ڈال دیے۔
انہوں نے لوگوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ، ہر انسان کو دوسرا موقع ملنا چاہیئے یہ نہیں کہ اگر پہلی شادی کا تجربہ ناکام ہوگیا تو آپ ہمت ہار دیں یا جینا چھوڑ دیں بلکہ آپ کو چاہیئے کہ خود کو ایک اور موقع ضرور دیں اور اکیلے پن سے بچیں۔