"آمنہ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی. اس کے والد 5 وقت کے نمازی تھے. پاپڑ کا کاروبار کرتے تھے. پاپڑ بیچ بیچ کر بچوں کو پڑھایا اور آمنہ کو ایم بی اے کرایا. اس بچی نے بھی بہت محنت کی اور وہ ملازمت کرتی تھی"
یہ کہنا ہے گزشتہ روز کراچی کے علاقے کارساز پر لینڈ کروزر کی ٹکر سے انتقال کرجانے والی آمنہ عارف کے ماموں کا جنھوں نے میڈیا پر بیان دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کردیا.
ان کا کہنا ہے کہ ملزمہ نتاشہ نے 7 لوگوں کو مارا جس پر ان کی بھانجی اور بہنوئی موقع پر ہی دم توڑ گئے. ان کا پوسٹ مارٹم ہوا ہم نے کیس بھی درج کروایا اور اب ہمیں صرف انصاف چاہیے.