"اس بےچین قوم کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ محض ایک حادثہ تھا. نتاشا ایک شہزادی ہے جو 12 یتیم خانے اور متعدد خیراتی ادارے چلاتی ہے. وہ جلد واپس آجائے گی انشاء اللہ"
"ہاں اب پھر اِن کا رونا دھونا شروع ہوجائے گا کہ غریب کو انصاف نہیں ملتا. بیمار ذہنیت والے لوگ"
"واقعی یار! مجھے اب اس سب سے چِڑ ہورہی ہے، پاکستان میں روزانہ حادثات میں بہت سے لوگ مارے جاتے ہیں، ان پر اتنی توجہ کیوں نہیں دی جاتی جتنی نتاشا کو دی جارہی ہے، یہ صرف ایک حادثہ ہے، بس زیادہ سے زیادہ جرمانہ ادا کریں اور مزے کریں"
"میں آپ کو بتاتی ہوں، اب متاثرہ خاندان اپنا ریٹ بڑھانے کے چکر میں ہے، وہ یہ سوچ رہے ہیں کہ جانے والی تو چلی گئی پر ہمیں ایک گولڈن چانس مل گیا ہے، کسی نے مجھے بتایا کہ لواحقین کو ایک کروڑ روپے ادا بھی کیا جاچکا ہے لیکن وہ پھر بھی مُکر رہے ہیں"
یہ انتہائی بے حس تبصرے ہیں کارساز واقعے کی ذمہ دار نتاشہ دانش کے دوستوں اور ملک کی نام نہاد ایلیٹ کلاس کے جو تیز رفتار اور نشے میں گاڑی چلانے اور لوگوں کی موت کی ذمہ دار نتاشہ کو بے قصور ثابت کرنے پر تلی ہوئی ہیں.
ایک دوست اور لکھتی ہے کہ 'نتاشا کو جلد رہا کر دیا جائے گا، میں اپنے کام میں پھنسی ہوئی تھی اور 2 دن تک سوشل میڈیا چیک نہیں کیا تھا، میں اسے میسجز بھیج رہی تھی لیکن مجھے کوئی جواب نہیں ملا، اس لیے میں پریشان ہونے لگی، پھر مجھے خبروں کے ذریعے پتا چلا تو دانش نے مجھے فون کر کے سب کچھ بتایا، انشاء اللہ وہ خیریت سے ہوگی اور جلد ہی آفس دوبارہ آنے لگے گی، ملکہ جلد دوبارہ اپنے تخت پر بیٹھے گی، مجھے اس کے گڈ مارننگ میسجز یاد آرہے ہیں"
اتنا ہی نہیں بلکہ گل احمد میں اپنے مالکان سے وفا نبھانے والی خاتون نے بے حسی کی انتہا کرتے ہوئے لکھا کہ 'فرض کرلیں کہ نتاشا کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والی لڑکی آمنہ ماہانہ ایک لاکھ روپے کماتی تھی، اب فرض کریں کہ نتاشا کا خاندان 50 ملین روپے (5 کروڑ) دیت کی صورت میں ادا کررہا ہے (حالانکہ مجھے یقین ہے کہ یہ رقم اس سے بھی زیادہ ہوگی)، تو اگر آمنہ زندہ ہوتیں تو اسے اتنی رقم کمانے میں 42 سال لگ جاتے'۔
'لواحقین کے لیے بہتر ہے کہ وہ نتاشا کو ہراساں کرنے اور نفرت انگیز سوشل میڈیا مہم کو ہوا دینے کے بجائے معاوضہ قبول کریں اور اپنی زندگیوں کو بہتر بنائیں، بصورت دیگر ان کے پاس سوائے رسوائی اور پچھتاوے کے کچھ نہیں ہوگا'۔
نتاشہ کے عزیز و اقارب کی جانب سے کیے گئے یہ تبصرے پڑھ کر یہ بات تو واضح ہوجاتی ہے کہ نتاشہ ہر گز ذہنی مریض نہیں بلکہ ایسے ایلیٹ طبقے کی نمائندہ ہے جو مڈل کلاس طبقے سے تعلق رکھنے والوں کو انسان ہی نہیں سمجھتا.
سوشل میڈیا پر یہ تبصرے اور اسکرین شاٹ تیزی سے وائرل ہوتے ہیں اور لوگ شدید صدمے کا شکار ہیں.