ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہوئے تقریباً ایک مہینہ ہوچکا ہے. جس کی وجہ سے کاروبار کرنے والے طبقے، طلبہ، میڈیا اور آئی ٹی سیکٹر سے منسلک افراد سمیت عام صارفین بھی کافی پریشانی کا شکار ہیں.
عوام کی شکایات پر وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کا ملبہ وی پی این کے استعمال پر ڈال دیا تھا۔
جبکہ یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ سیکیورٹی نیٹ ورک سسٹم ’فائر وال‘ کی تنصیب کی وجہ سے انٹرنیٹ سست ہوگیا ہے.
البتہ چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے اس حوالے سے بیان دیا کہ 'ملک م میں انٹرنیٹ کی سست رفتار کی وجہ فائروال نہیں بلکہ سب میرین کیبل میں خرابی اصل وجہ ہے.
’سب میرین کیبل کنسورشیم نے اطلاع دی ہے کہ ایک کیبل میں فنّی خرابی کی وجہ سے پاکستان پہنچنے والی 7 میں سے ایک فائبر آپٹک کیبل متاثر ہوئی جس کی مرمت کے لیے 27 اگست تک کا وقت درکار ہے‘
البتہ صحافی حامد میر کی دائر درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران اسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ "پہلے صرف ایک سب میرین کیبل کٹ گئی تھی جو 28 اگست تک ٹھیک ہونی تھی لیکن اب ایک اور کیبل بھی کٹ گئی جس کو ٹھیک ہونے میں مزید ایک مہینہ لگے گا. پہلے ہمیں پتا چلا تھا کہ 2 کیبلز کٹی ہوئیں تھیں اور اب ہمیں کل میسج آیا کہ تیسری کیبل بھی کٹ گئی ہے"