"انسان کی ٹانگ میں دو قسم کی شریانیں ہوتی ہیں، ایک شریان خون کو اوپر سے نیچے لے جاتی ہے جبکہ دوسری کا کام خون کو نیچے سے واپس اوپر پہنچانا ہوتا ہے۔ جو لوگ زیادہ دیر تک کھڑے رہ کر کام کرتے ہیں، ان کی ٹانگوں میں خون کی روانی متاثر ہوتی ہے، جس کی وجہ سے رگیں پھول جاتی ہیں اور سوجن پیدا ہو جاتی ہے"
یہ کہنا ہے ڈاکٹر فہد میمن کا جنھوں نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ایک عام طبی مسئلے کی جانب نشاندہی کی۔
انہوں نے کہا کہ ٹانگوں میں خون رکنے لگے تو سوجن ہو جاتی ہے۔ اس حالت کو طبی اصطلاح میں کرونک وینز ان سفیشنسی کہا جاتا ہے۔ پاکستان میں یہ مسئلہ عام ہو چکا ہے اور اندازے کے مطابق ہر 100 میں سے 70 افراد کسی نہ کسی درجے میں اس کا سامنا کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر فہد نے بتایا کہ اگر اس بیماری کا وقت پر علاج نہ کیا جائے تو ٹانگوں میں گہرے زخم یا السرز بن جاتے ہیں جن کا بھرنا مشکل اور طویل عمل ہوتا ہے۔ کچھ مریضوں میں ٹانگوں کا رنگ بھی سیاہ پڑنے لگتا ہے۔
اس بیماری کی علامات میں ٹخنوں اور پیروں کے گرد سوجن، ٹانگوں میں بھاری پن یا سن ہونے کا احساس شامل ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ایسی علامات ظاہر ہوتے ہی کسی ویسکولر سرجن سے رجوع کیا جائے تاکہ بروقت علاج ممکن ہو۔