واپڈا کے چیف انجینئر نئی گاج ڈیم پروجیکٹ نے سیکریٹری لینڈ یوٹیلائیزیشن کو لکھے گئے خط میں ڈیم کے لیے مختص اراضی واپڈا کے نام منتقل کرنے کی درخواست کردی۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ نئی گاج ڈیم دادو سے شمالی مغرب میں 65 کلومیٹر دور ہے، نئی گاج کھیر تھر رینج میں نئی (نہر) کے قریب زیر تعمیر ہے جس کو واپڈا تعمیر کررہا ہے۔
پی سی ون کے مطابق ڈیم کی تعمیر وفاقی حکومت کرے گی جبکہ زمین کا قبضہ لینے کے لیے ایک ارب 54 کروڑ روپے کی رقم حکومت سندھ ادا کرے گی۔
ڈیم میں کُل 7507 ایکڑ 34 مرلہ زمین ذخیرہ کے لیے درکار ہے جو آبپاشی اور دیگر مقاصد کے لیے استعمال کی جائے گی، جس میں سے 7207 ایکڑ 21 مرلہ سرکاری زمین جبکہ 300 ایکڑ 13 مرلہ نجی افراد کی زمین ہے، یہ سروے لینڈ ریکارڈ کے تحت ضلع دادو کے ریونیو افسران نے کی تھی۔
7207 ایکڑ 21 مرلہ سرکاری زمین بورڈ آف ریونیو نے مختص کردی تھی، دسمبر 2024ء میں ڈی سی کی زیر صدارت اجلاس میں ڈسٹرکٹ پرائیز فکسیشن کمیٹی نے زمین کی قیمت تجویز کی تھی۔ مذکورہ اجلاس میں بورڈ آف ریونیو نے بھی اس ضمن میں مزید کارروائی کی یقین دہانی کرائی تھی۔
چیئرمین وزیر اعظم معائنہ کمیشن کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں بھی زمین کی الاٹمنٹ کا معاملہ زیر بحث آیا تھا، اجلاس میں چیئرمین وزیر اعظم معائنہ کمیشن نے محکمہ لینڈ یوٹیلائیزیشن کو حکم دیا تھا کہ وہ فوری طور پر پروجیکٹ کے لیے زمین الاٹ کریں۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 7207 ایکڑ 21 مرلہ زمین کی الاٹمنٹ کا عمل شروع کیا جائے، یہ زمین نئی گاج ڈیم کے لیے مختص ہے، الاٹمنٹ جلد کیے جانے سے منصوبہ بروقت مکمل ہوسکے گا۔