مودی سوزوکی کی پہلی عالمی سطح کی بیٹری الیکٹرک وہیکل ’ای ویٹارا‘ کی بات کر رہے تھے جسے منگل کو ان کی طرف سے باقاعدہ طور پر انڈیا میں متعارف کرایا گیا۔
’آج سے انڈیا میں بنے الیکٹرک وہیکلز 100 ملکوں کو ایکسپورٹ کیے جائیں گے۔۔۔‘ یہ کہنا تھا انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کا جب انھوں نے گجرات میں ایک تقریب سے خطاب کیا۔
انھوں نے انڈیا، جاپان اور گاڑیوں کی کمپنی ماروتی سوزوکی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’2012 میں جب میں یہاں کا وزیر اعلیٰ تھا تو ہم نے ماروتی سوزوکی کو ہنسلپور میں زمین الاٹ کی تھی، اس وقت بھی میڈ اِن انڈیا کا ویژن تھا۔‘
دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے بقول ’سوزوکی جاپان آج انڈیا میں مینوفیکچرنگ کر رہی ہے اور جو گاڑیاں بن رہی ہیں وہ واپس جاپان کو ایکسپورٹ کی جا رہی ہیں۔‘
انھوں نے بتایا کہ لگاتار چار سال سے ماروتی سوزوکی انڈیا کی سب سے بڑی کار ایکسپورٹر ہے اور ’آج سے ای وی ایکسپورٹ کو بھی اسی بلندی پر لے جانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ اب دنیا کے درجنوں ملکوں میں جو ای وی چلے گی اس پر لکھا ہو گا میڈ اِن انڈیا۔‘
دراصل مودی سوزوکی کی پہلی عالمی سطح کی بیٹری الیکٹرک وہیکل ’ای ویٹارا‘ کی بات کر رہے تھے جسے منگل کو ان کی طرف سے باقاعدہ طور پر انڈیا میں متعارف کروایا گیا۔
انڈیا کے پی ایم آفس کی پریس ریلیز کے مطابق اس گاڑی کو ’یورپ اور جاپان سمیت 100 سے زیادہ ملکوں کو ایکسپورٹ کیا جائے گا۔‘
انڈیا چاہتا ہے کہ سوزوکی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے ’عالمی مرکز کا کردار نبھائے۔‘
سوزوکی نے اپنی پہلی الیکٹرک کار ای ویٹارا انڈیا میں تیار کی ہے جسے جاپان اور یورپ میں ایکسپورٹ کیا جائے گاای ویٹارا میں خاص کیا ہے؟
جنوری میں سوزوکی نے اپنی پہلی الیکٹرک کار ای ویٹارا کی بھارت موبیلٹی ایکسپو 2025 میں نمائش کی تھی اور اسے پہلی بار نومبر 2024 میں اٹلی میں متعارف کرایا گیا تھا۔
ایک بیان میں سوزوکی کا کہنا تھا کہ یہ گاڑی ماروتی سوزوکی کے گجرات پلانٹ میں تیار کی جا رہی ہے اور اسے 2025 سے انڈیا، یورپ اور جاپان میں فروخت کیا جائے گا۔
اس موقع پر سوزوکی کے صدر نے کہا تھا کہ ’ہم انڈیا میں اپنے تمام وسائل سے بیٹرل الیکٹرک وہیکلز کا ایکو سسٹم بنائیں گے جس میں چارچنگ کی سہولیات شامل ہیں۔‘
ای ویٹارا کی خصوصیات میں اس کا ایس یو وی ڈیزائن شامل ہے۔ اس کار میں الیکٹرک فور وہیل ڈرائیو کی آپشن بھی ہو گی مگر انڈیا کی معروف آٹو ویب سائٹ ’کار دیکھو‘ کے مطابق ملک میں ستمبر سے صرف اس کا فرنٹ وہیکل ڈرائیو ویریئنٹ فروخت ہو گا جس کی قیمت 17 لاکھ روپے سے شروع ہو گی۔
بغیر انجن کی یہ کار لیتھیئم آئرن فاسفیٹ بیٹری سے چلتی ہے جس کے لیے ایندھن کی بجائے الیکٹرک موٹر کی مدد حاصل کی جاتی ہے۔ اس میں لیول ٹو ایڈوانس ڈرائیور اسسٹنٹ سسٹم (ایڈاس) کا فیچر ہے، یعنی یہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ڈرائیور کی معاونت کرتی ہے۔
فور وہیل ڈرائیو ویریئنٹ والی ای ویٹارا میں ایک کی بجائے دو عدد ’ای ایکسل‘ دیے گئے ہیں تاکہ یہ تیزی سے رفتار پکڑ سکے۔ خراب سڑکوں کے لیے اس میں ٹریل موڈ کی آپشن دی گئی ہے۔
سوزوکی کے مطابق صارفین 49 اور 61 کلو واٹ ہاور کی دو بیٹریوں میں سے ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ ایک لانگ رینج ای وی ہے، یعنی آپ اس میں ایک چارج پر 500 کلو میٹر کا سفر طے کر سکتے ہیں۔
اس کار کو بعض ملکوں میں انڈیا سے بھی پہلے فروخت کے لیے دستیاب بنایا گیا۔ جیسے یہ جولائی سے برطانیہ میں فروخت کی جا رہی ہے جہاں اس کی لانچ پرائس 26 ہزار 249 پاؤنڈز (قریب 31 لاکھ انڈین روپے) سے شروع ہوتی ہے۔
ای ویٹارا میں چھ ایئر بیگز، الائے وہیلز، گلاس روف، 360 ڈگری کمیرا، ڈسپلے سسٹم، بلائنڈ سپاٹ مانیٹر اور ٹریفک الرٹ جیسے فیچرز بھی دیے گئے ہیں۔
سوزوکی کا انڈیا میں آٹھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا میں ماروتی سوزوکی کی ملکیت کا سب سے بڑا حصہ سوزوکی جاپان کے پاس ہے۔
جاپان سوزوکی موٹر کا کہنا ہے کہ اس کی طرف سے انڈیا میں آئندہ پانچ سے چھ سال کے عرصے میں آٹھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
کمپنی پہلے ہی انڈیا میں اپنے 17 ماڈل تیار کر رہی ہے جنھیں 100 سے زیادہ ملکوں میں ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق منگل کے اعلان کے بعد ماروتی سوزوکی کے شیئرز کی قدر میں ڈھائی فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا اور یہ اپنی سب سے بلند سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
ماروتی سوزوکی کے سربراہ آر سی بھرگوا کا کہنا ہے کہ کمپنی سالانہ 50 ہزار سے ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیاں ایکسپورٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ انڈیا میں تاحال ای ویٹارا کی لانچ کی تاریخ نہیں دی گئی کیونکہ بیٹریوں کی قیمت زیادہ ہے جس سے مقامی صارفین کے لیے کار مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔
انڈیا میں الیکٹرک وہیکلز کی فروخت میں تیزی آئی ہے۔ انڈین حکومت نے 2030 تک ملک میں 30 فیصد ای ویز کا ہدف مقرر کر رکھا ہے مگر فی الحال یہ ساڑھے چار فیصد ہے۔
سوزوکی جاپان کے صدر کا کہنا ہے کہ گجرات پلانٹ میں 10 لاکھ یونٹ تیار کرنے کی صلاحیت ہو گی یعنی یہ دنیا میں گاڑیوں کی تیاری کے سب سے بڑے مراکز میں سے ایک بن جائے گا۔