راولپنڈی : قبرستان میں پیش آئے واقعہ سے دل دہل گئے، قبر کے باہر کفن دیکھ کر بچی کے ورثا مشتعل

image

راولپنڈی کے علاقے گرجا روڈ ملک کالونی میں پیش آئے واقعہ نے دل دہلا دیئے۔ 2 روز قبل انتقال کرنے والی 7 سالہ بچی کا کفن قبر سے باہر دیکھ کر والد پر قہر ٹوٹ پڑا۔اطلاع ملنے پر پولیس نے قبر پر سکیورٹی تعینات کردی۔

بتایا گیا ہے کہ 7 سالہ علمیہ بی بی کا انتقال 2 روز قبل ہوا تھا جسے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا تھا، دو دن بعد آج بچی کا والد ظفر اقبال اپنے رشتے داروں کے ساتھ قبر پر فاتحہ خوانی کے لیے قبرستان گیا تو بچی کا کفن قبر کے باہر پڑا ہوا تھا اور قبر کی اینٹیں بھی باہر پڑی ہوئی تھیں۔

رشتے داروں کے نے بتایا کہ بچی کا والد ظفر اقبال یہ منظر دیکھ کر موقع پر غش کھا کر بے ہوش ہو گیا جبکہ ہم بھی بہت زیادہ غمگین ہیں جبکہ ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں کہ بچی کی میت قبر میں موجود ہے کہ نہیں؟

بچی کے ورثاء نے بتایا کہ بچی کا انتقال دو روز قبل بیماری کی وجہ سے ہوا تھا، ورثاء کا کہنا ہے کہ ہمیں خدشہ ہے کہ ہماری بچی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی گئی ہے، علاقہ مکین بھی مذکورہ واقعہ پر مشتعل اور سراپا احتجاج ہیں اور وزیر اعلیٰ اور پولیس حکام سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر مقدمہ درج کر کے سفاک مجرم کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس قبرستان پہنچ گئی۔ پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کرلی ہے لیکن باقاعدہ مقدمہ درج نہیں کیا۔

بچی کی قبر کے قریب کفن ملنے کے معاملے پر ترجمان راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ ہم نے فوری طور پر ریسپانس کرتے ہوئے قبر پر سکیورٹی تعینات کر دی ہے جبکہ ہمیں ابتدائی طور پر بظاہر قبر کی بے حرمتی کے شواہد نہیں ملے، واقعہ کی حوالے سے قانون کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ معزز عدالت کی اجازت سے قبر کشائی کی جائے گی، لواحقین کے تحفظات کے پیش نظر حقائق سامنے لانے کے لیے قبر کشائی کا پراسس کیا جا رہا ہے، قبر کشائی کے بعد حالات و واقعات کی روشنی میں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ قوی امید ہے کہ بچی کی میت قبر میں ہی موجود ہےتاہم دیگر امور بھی زیر غور ہیں کہ بچی کو میت کو کسی شیطانی عمل کے لیے استعمال تو نہیں کیا گیا یہ تمام حقائق قبر کشائی کے بعد ہی واضح ہوسکیں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US