پاکستان میں انسانی اسمگلنگ کے بڑھتے واقعات کی روک تھام اور غیر قانونی نقل مکانی کے سدباب کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے اہم اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن ونگ نے مزید چھ ممالک میں لنک دفاتر کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کو توڑا جا سکے اور مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کی جاسکیں۔
یورپ میں 3 نئے دفاتر
ذرائع کا کہنا ہے کہ یورپ کے تین ممالک برطانیہ، اسپین اور اٹلی میں ایف آئی اے امیگریشن ونگ کے نئے لنک دفاتر قائم کیے جائیں گے۔ ان ممالک میں بڑی تعداد میں پاکستانی کمیونٹی آباد ہے اور انسانی اسمگلنگ کے کئی نیٹ ورک بھی یہیں سے چلائے جا رہے ہیں۔
دیگر ممالک میں دفاتر
یورپی ممالک کے علاوہ ترکی، ملائیشیا اور متحدہ عرب امارات میں بھی ایک ایک لنک آفس قائم کیا جائے گا۔ ان ممالک کو انسانی اسمگلنگ کے بڑے مراکز قرار دیا جاتا ہے جہاں سے پاکستان کے شہریوں کو غیر قانونی طور پر یورپ اور دیگر خطوں کی طرف بھیجا جاتا ہے۔
حالیہ انکشافات
ذرائع ایف آئی اے کے مطابق انسانی اسمگلنگ کے حالیہ واقعات کی تفتیش کے دوران ان بین الاقوامی نیٹ ورکس کے بارے میں انکشاف ہوا تھا جو براہِ راست پاکستان میں سرگرم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان ممالک میں دفاتر کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تاکہ مقامی سطح پر بروقت کارروائی اور معلومات کا تبادلہ ممکن بنایا جا سکے۔
سی پیک فیز ٹو اور غیر ملکی آمد
ذرائع کے مطابق سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے ساتھ پاکستان میں غیر ملکی تاجروں اور سیاحوں کی آمد میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ اس صورتحال میں ایف آئی اے کے لنک آفس نہ صرف انسانی اسمگلنگ کے خلاف کام کریں گے بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو قانونی سہولیات فراہم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔
سرکاری مؤقف
ایف آئی اے حکام کے مطابق یہ دفاتر غیر قانونی نقل مکانی روکنے اور مسافروں کی بہتر خدمت کے لیے قائم کیے جا رہے ہیں۔ ان کے قیام سے انسانی اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم کو بین الاقوامی سطح پر مزید تقویت ملے گی۔