راولپنڈی میں میٹرو بس بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی اور درجنوں شہری خوش قسمتی کے سبب محفوظ رہے۔
عینی شاہدین کے مطابق، میٹرو بس چاندنی چوک اسٹیشن سے وارث خان کی جانب روانہ ہوئی ہی تھی کہ اچانک فنی خرابی کے باعث بس رک گئی۔
بس میں سوار درجنوں مسافروں کو دم گھٹنے اور گھبراہٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی شہریوں کی طبیعت بگڑ گئی جبکہ خوف و ہراس کے باعث چیخ و پکار مچ گئی۔ مسافروں کو بس کے دروازے توڑ کر باہر نکالا گیا۔
مسافروں نے شکایت کی کہ واقعے کے آدھے گھنٹے بعد بھی انہیں کسی قسم کی امدادی سہولت فراہم نہ کی جاسکی۔ شہریوں نے میٹرو انتظامیہ اور ضلعی حکام کی غفلت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر بروقت امداد فراہم نہ کی گئی تو یہ واقعہ کسی بڑے سانحے میں بھی تبدیل ہوسکتا تھا۔
شہریوں نے وزیرِاعلیٰ پنجاب اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ میٹرو بس سروس میں ناقص انتظامات اور بسوں کی فنی حالت کا فوری نوٹس لیا جائے تاکہ مستقبل میں کسی جانی نقصان سے بچا جاسکے۔