حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے جامع ڈیٹا بیس تیار کرنے اور اسے مسلسل اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق اب تک 3 ہزار سے زائد دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی نشاندہی ہوچکی ہے جن میں سے 2 ہزار 129 افراد کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے شیڈول فور میں شامل کیا جا چکا ہے۔
نئے سافٹ ویئر میں دہشت گردوں کی تصاویر، قومی شناختی کارڈ نمبرز، پتے، آخری بار دیکھے جانے کا مقام، جائیدادوں اور سہولتوں کی تفصیل شامل ہوگی۔ اس نظام کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے ادارے نہ صرف چھاپے اور گرفتاریاں کر سکیں گے بلکہ لائسنس، ہیلتھ کارڈز اور دیگر سہولیات بھی منسوخ کی جا سکیں گی۔
چیف سیکرٹری نے تمام محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ خصوصی ٹیمیں تشکیل دے کر نئے اور پرانے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کریں، دہشت گردوں کے نیٹ ورک، خاندان اور سہولت کاروں کو ٹریس کیا جائے اور ہر ماہ رپورٹ وزیراعلیٰ، کور کمان، چیف سیکرٹری اور متعلقہ اداروں کو بھیجی جائے۔
اس کے علاوہ نادرا، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سمیت دیگر محکموں کو بھی اس عمل میں فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ صوبے میں دہشت گردوں کے لیے سہولت کاری کو ناممکن بنایا جا سکے۔