اسلام آباد: ذرائع کے مطابق غزہ کے لیے روانہ ہونے والے عالمی امدادی فلوٹیلا کے شرکاء میں شامل سابق سینیٹر اور جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما مشتاق احمد خان کو اسرائیلی حکام نے حراست میں لینے کے بعد برطانیہ ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مشتاق احمد خان دیگر عالمی کارکنان کے ہمراہ فلسطینی عوام کے لیے امدادی سامان لے کر جا رہے تھے، تاہم اسرائیلی بحریہ نے سمندر میں فلوٹیلا کو روک کر شرکاء کو حراست میں لے لیا۔ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ تمام غیر ملکی شرکاء کو مختلف ممالک واپس بھیجا جا رہا ہے اور اسی سلسلے میں سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو برطانیہ روانہ کرنے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔
ادھر پاکستان میں سیاسی و عوامی حلقوں نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کو دبانے کی اسرائیلی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔ جماعت اسلامی نے بھی شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشتاق احمد خان کی فوری رہائی اور وطن واپسی کے لیے بین الاقوامی سطح پر مؤثر اقدامات کرے۔
ذرائع کے مطابق مشتاق احمد خان کو اگلے چند روز میں برطانیہ منتقل کیے جانے کا امکان ہے جہاں وہ اپنی آئندہ حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔